اسٹینڈرڈز اینڈ پورز گلوبل نے رواں سال کے اختتام تک پالیسی ریٹ میں 450بی پی ایس پوائنٹس کی کمی کی پیش گوئی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ایس اینڈ پی گلوبل نے 2024 کے اختتام تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی پالیسی ریٹ میں 450 بی پی ایس پوائنٹس کی کمی کی پیش گوئی کرتے ہوئے افراط زر میں نمایاں کمی کا حوالہ دیا ہے۔ مئی میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 11.8 فیصد رہ گئی ہے جو حکومت کے 13.5 سے 14.5 فیصد کے تخمینے سے کم ہے۔یہ پیش گوئی پاکستان کی معیشت کے لئے ایک مثبت نقطہ نظر کی نشاندہی کرتی ہے ، جس کے معاشی نمو اور ترقی پر ممکنہ اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: میرا ہدف ورلڈکپ جیتنا ہے ، بابر اعظم
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 10 جون کو شیڈول ہے اور مارکیٹ کی توقعات زیادہ ہیں کہ پالیسی ریٹ میں کمی کی جائے گی۔ ایس اینڈ پی گلوبل نے نوٹ کیا ہے کہ افراط زر میں کمی بنیادی طور پر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی اور گھریلو سپلائی چین میں بہتری کی وجہ سے ہے۔حکومت نے افراط زر میں کمی کی وجہ سپلائی چین میں بہتری، نقل و حمل کے اخراجات میں کمی اور گندم جیسی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کو قرار دیا ہے۔ وزارت خزانہ نے افراط زر کے دباؤ کو کم کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو بھی کریڈٹ دیا ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل کو توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر کی شرح کم رہے گی ، جو 2024 کے لئے اوسطا 13.7 فیصد ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے گزشتہ اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا تاہم افراط زر کے تازہ ترین اعداد و شمار نے شرح سود میں کمی کا مضبوط مطالبہ کیا ہے۔