ملاوی کے صدر لازارس چکویرا نے تصدیق کر دی ہے کہ گزشتہ روز لاپتہ ہونے والا نائب صدر کا طیارہ مل گیا۔
تفصیلات کے مطابق 24گھنٹے کی مسلسل تلاس کے بعد پہاڑی علاقے کے ایک گھنے جنگل میں طیارہ مل گیا ۔ جس میں 7 مسافر اور 3 فوجی عملے کے ارکان سوار تھے۔ طیارہ جنگل میں گرنے کے باعث تباہ ہو گیا ، طیارے میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تمام افراد کی لاشیں جلی ہوئی ملی ہیں ۔ جن کی شناخت کرنی مشکل ہو گئی ہے ۔ لاشوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔ حادثے کا شکار ہو نیوالاطیارہ ڈورنیئر 228 قسم کا ٹوئن پروپیلر طیارہ تھا جو 1988 میں ملاوی فوج کو دیا گیا تھا ۔
عالمی خبر رساں ادارے کا بتانا ہے کہ طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تجہیز و تکفین کے بارے میں جلد اعلان کیا جائے گا۔ طیارے میں نائب صدر دیگر 9 افراد کے ہمراہ سابق حکومتی وزیر کے جنازے میں شرکت کیلئے مززو جا رہے تھےکہ المناک حادثے کا ہو گئے تاہم 45 منٹ کی اُڑان کے بعد دارالحکومت لیلونگوے سے شمال میں تقریباً 370 کلومیٹر (230 میل) کے فاصلے پر طیارہ ریڈار سے لاپتہ ہو گیا تھا ۔ ملاوی کے صدر نے کہا ہے کہ ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے طیارے کو خراب موسم کی وجہ سے مززو کے ہوائی اڈے پر لینڈنگ کی کوشش نہ کرنے کی ہدایت کی اور واپس جانے کو کہا تھا۔ موسم کی خرابی کے باعث ریسکیو طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کے بجائے زمینی راستے سے طیارے کی تلاش کا کام شروع کیا گیا۔
جس میں 200 فوجی، 300 پولیس اور فورسٹ رینجرز کے 600 اہلکاروں نے حصہ لیا۔ قبل ازیں ملاوی کے صدر نے بتایا کہ طیارے کی تلاش کیلئے امریکا، برطانیہ، ناروے اور اسرائیل سمیت مختلف ممالک سے رابطہ کیا ہے جنہوں نے طیارہ سرچ آپریشن کے لیے “مختلف صلاحیتوں میں” تعاون کی پیشکش کی تھی۔یاد رہے کہ ملاوی کے نائب صدر 51 سالہ ڈاکٹر ساؤلوس کلاؤس چلیما سابق حکومتی وزیر رالف کسامبارا کی تدفین میں شرکت کے لیے طیارے میں جا رہے تھے۔ جس میں سابق خاتون اول شانیل زیمبری سمیت 10 اعلیٰ حکام سوار تھے۔ طیارے نے پیر کی صبح دارالحکومت لیلونگوے سے اُڑان بھری تھی اور 45 منٹ بعد طیارے کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے منقطع ہوگیا تھا۔