ڈبہ دودھ پر ٹیکس: حکومت نے صارفین پرمہنگائی کا بوجھ ڈال دیا

ڈبہ دودھ پر ٹیکس: حکومت نے  صارفین پرمہنگائی کا بوجھ ڈال دیا

وفاقی حکومت نے پیکیڈ دودھ کے صارفین پر 250 ارب روپے کا ٹیکس عائد کیا ہے جس سے دودھ کی قیمت میں 50 سے 70 روپے فی لیٹر اضافہ ہوگا۔

حکومت نے ڈیری سیکٹر کو ایک ایسے وقت میں ہدف بنایا ہے جس کے باعث نوزائیدہ بچوں کے لیے خوراک کی کمی کی شرح بڑھ کر 40 فیصد ہو گئی ہے۔ حکومت اراکین پارلیمنٹ کی اسکیموں کے اخراجات پورے کرنے کے لیے پیک شدہ دودھ پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد کرنا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید نے30 اگست تک سیاست سے علیحدگی کا اعلان کردیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین ملک امجد خان کے مطابق حکومت کو اس ٹیکس سے 75 ارب روپے کمائیں گے جو بجٹ میں پارلیمنٹیرینز کی اسکیموں کے لیے مختص رقم کے برابر ہے۔ پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کا اندازہ ہے کہ ملک کی دودھ کی مارکیٹ میں روایتی شعبے کا حصہ صرف 8 فیصد ہے۔

نئے ٹیکس کے بعد یکم جولائی سے برانڈڈ دودھ کی قیمت بڑھ کر 340 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ نتیجتا صارفین ڈھیلا دودھ خریدنے پر مجبور ہوجائیں گے جس سے قیمت میں بھی اضافہ ہوگا۔ حکومت نے جانوروں کی فیڈ اور پولٹری فیڈ پر بھی 18 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے جس سے دودھ، گوشت اور مرغی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *