قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کی قومی ٹیم پر شدید تنقید، سابق کرکٹر نے بابراعظم کو کپتانی چھوڑنے کا مشورہ دیدیا۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے انکشافات کے بعد سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے بابراعظم کو قومی ٹیم کی کپتانی سے علیحدہ ہونے کا مشورہ دیدیا۔ گزشتہ روز گیری کرسٹن کے ایک بیان سامنے آیا تھا جس کے مطابق انہوں نے قومی ٹیم کی پرفارمنس اور ٹیم کے اتحاد پر کڑی تنقید کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹرز کو شارٹ سلیکشن کا بالکل بھی نہیں پتہ کہ کس وقت کونسی شارٹ کھیلنی ہے۔انہوں نے قومی ٹیم کے اتحاد پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کھلاڑی ایک دوسرے کو بالکل بھی سپورٹ نہیں کرتے،بہت سی ٹیموں کی کوچنگ کی لیکن جس طرح پاکستانی ٹیم کی صورتحال ہے ایسی صورتحال کہیں نہیں دیکھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ہم فٹنس لیول میں دنیا سے بہت پیچھے ہیں، جو کھلاڑی پرفارم کرے گا وہ ٹیم میں رہے گا اور جو نہیں کرے گا اس کی چھٹی ہو گی۔
گیری کرسٹن کے بیان پر ردعمل میں سکندر بجت کا کہنا تھا کہتے ہیں نا ابتدائے عشق ہے، آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا، ابھی بہت سے لوگ آئیں گے جو کھل کر باتیں کریں گے اور ہمیں پتہ چلتا رہے گا۔ سکندر بخت کا کہنا تھا گیری کرسٹن نے جو باتیں کی ہیں کہ ان کے پاس شارٹ سلیکشن نہیں ہے، ہم نے دیکھا کہ رضوان نے بھارت کے خلاف جو شارٹ کھیلا، ٹیم میں اتحاد نہیں ہے، کھلاڑیوں کی فٹنس بھی نہیں ہے، تو یہ سارا قصور کس کا ہے، تو بلاشبہ یہ سارا قصور کپتان کا ہے کیونکہ ایک اچھا کپتان ٹیم میں اتحاد پیدا کر کے رکھتا ہے، ٹیم کو جوڑ کر رکھتا ہے، کھلاڑی ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، یہ سب کچھ کپتان کی وجہ سے ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو خود ہی کپتانی چھوڑ دینی چاہیے اس سے پہلے کہ کرکٹ بورڈ انہیں ہٹا دے یا پھر ان سے کہے کہ آپ چھوڑ دیں، میں تو حیران ہوتا ہوں ان لڑکوں پر کہ ان میں اتنی عقل نہیں ہے اور نا ہی انہیں کوئی یہ بتانے والا ہے جو کہے کہ بیٹا تمھارے حالات اچھے نہیں ہیں تم استعفیٰ دیدو، اگر کرکٹ بورڈ کو پسند ہو گا تو وہ تمھیں دوبارہ کپتان بنا دے گا۔