موجودہ وفاقی بجٹ پر پیپلز پارٹی کو خدشات ہیں، گورنر خیبر پختونخوا

موجودہ وفاقی بجٹ پر پیپلز پارٹی کو خدشات ہیں، گورنر خیبر پختونخوا

موجودہ وفاقی بجٹ پر پیپلز پارٹی کو خدشات ہیں، بجٹ پر پیپلز پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا اہم بیان۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ بنے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجود ہ وفاقی بجٹ پر پیپلز پارٹی کو خدشات ہیں ۔بجٹ پر پیپلز پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کی قیادت میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے اس حوالے سے مذاکرات بھی ہوئے ہیں چونکہ ملک میں اتحادی حکومت ہے مذاکرات کے ذریعے ہمارے آپس کے خدشات دور ہو جائینگے ۔وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے امید ہے کہ وہ افہام و تفہیم سے پیپلز پارٹی کے خدشات دور کر لینگے۔ بجٹ سے قبل میں نے وزیر اعظم پاکستان سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے بات چیت کی تھی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنڈی ماڈل فارم میں عید کے دوسرے روز میڈیا کے نمائندوں سے پریس ٹاک کے دوران کیا۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم خان کنڈی نے کہا کہ میں وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف ،وفاقی وزیر پانی و بجلی مصدق ملک اور چیئرمین واپڈا کا بے حد مشکور ہیں کہ انہوں نے چشمہ لفٹ کینال پراجیکٹ اس سال 19ارب روپے کی رقم مختص کی ہے ۔ڈیرہ اسماعیل خان کی عوام کو انشاء اللہ امید دلاتے ہیں کہ اس سال کے آخر میں چشمہ لفٹ کینال پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا جائیگا۔ہماری کوشش ہے کہ لفٹ کینال کو 30فٹ اور اونچاکر دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں انڈ سٹریل زون قائم کیا جائے ۔پنیالہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہے ۔اس لئے وہاں انٹر چینج منظور کرنے جا رہے ہیں پنیالہ میں نادرا آفس قائم کرنے جا رہے ہیں ۔فیصل کریم خان کنڈی نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سب سے بڑا مسئلہ امن وامان کا ہے 18ویں ترمیم کے بعد امن وامان کا مسئلہ حل کرنا صوبائی حکومت کا کام ہے ۔ہماری پوری کوشش ہے کہ خیبر پختونخوا میں امن قائم ہو۔اس وقت صوبے میں امن وامان کی پوزیشن یہ ہے کہ لوگ شام کے بعد گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے ۔صوبائی حکومت کو میں نے مشورہ دیا ہے ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے لیکن خیبر پختونخوا حکومت کا یہ حال ہے کہ ایپکس کمیٹی کا اجلاس تو دور کی بات صوبائی کابینہ کا بھی اجلاس بھی نہیں بلایا گیا۔ چاہتے ہیں کہ یک نکاتی ایجنڈے پر بات کی جائے صوبائی اسمبلی کا امن وامان کے مسئلہ پر ان کیمرہ اجلاس طلب کیا جائے ۔سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں، کسٹم ،ججزپر حملے ہو رہے ہیں اس صورت حال میں بھی اگر صوبائی حکومت غافل ہے تو یہ خیبرپختونخوا کی نا اہلی ہے اس پر افسوس کیا جا سکتا ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ ہم نے سنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ ختم ہو گئی ہے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کا دعویٰ تھا کہ بٹن آن آف کر کے اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کر کے لوڈشیڈنگ ختم کر دی گئی ہے ۔لیکن صورت حال اس کے برعکس ہے ڈیرہ اسماعیل خان میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ پہلے سے بڑ ھ چکا ہے ۔جب ہم ان مسائل کے حال بارے بات کرتے ہیں تو وزیر اعلیٰ موصوف کہتے ہیں کہ میں عقل قل ہوں وزیر اعلیٰ کو ڈیرہ اسماعیل خان سٹی کے لوگوں نے دو تین الیکشنوںمیں بھر پور ووٹ دے کر کامیاب کیا مسائل کا حل ان کی زمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ سے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تو میں خود وزیر اعظم پاکستان سے اس مسئلہ پر بات کرونگا ۔ڈیرہ اسماعیل خان کی ترقی اور امن وامان کی بہتری کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرونگا ۔ڈیرہ اسماعیل خان ہمارا شہر ہے مجھے بحیثیت گورنر اپنے اختیارات کا علم ہے کہ مجھے کونسا کردار ادا کرنا ہے ۔ڈیرہ اسماعیل خان کے زمینداروں کے ساتھ موجودہ حکومت نے گندم خریداری مہم کے دوران بہت بڑی زیادتی کی ایک مخصوص مافیاکے زریعے پنجاب سے گندم خریدی گئی۔خیبرپختونخواہ اور بلخصوص ڈیرہ اسماعیل خان کے زمیندار دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے تھے ۔لوٹ مار کا بازار کھولے عام کھلا رہا ۔کلاس فور سے لے کر تمام نوکریاں فروخت ہو رہی ہیں ۔34یونیورسٹیوں میں سے 26یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر نہیں ہیں ۔اب تک مجھے کسی وائس چانسلر کی تقرری کے حوالے سے کوئی سمری نہیں آئی ہے ۔فاٹا پر ٹیکسز فوری طور پر ختم کئے جائیں۔فاٹا کے لوگوں نے دہشتگردی کیخلاف بھر پور جنگ لڑی ہے اور یہ جنگ وہ اب تک لڑ رہے ہیں ۔اس سال فاٹا پر ٹیکسز کا نفاز نہیں ہونا چاہیے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *