وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سولر پینل لگانے والوں کے لئے خوشخبری سناتے كہا كہ حکومت پاکستان گرین انرجی کا فروغ چاہتی ہے۔
قومی اسمبلی میں فنانس بل میں ترامیم کی شق وار منظوری دی گئی ، جس میں بتایا کہ مقامی سطح پر تیار کرنے کیلئے سولر پینلز کے پارٹس کی درآمد پر سیلز ٹیکس كی چھوٹ ہو گی۔
بیک شیٹ فلم،کنیکٹر، کارنر بلاک، پولی تھین کمپاؤنڈ، پلیٹ شیٹ ، پارٹس آف سولر انورٹر اور پارٹس آف لیتھیم بیٹریز پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہوگی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ سولر پینل پر کوئی ڈیوٹی نہیں ہے، حکومت پاکستان گرین انرجی کا فروغ چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت میں استحکام آیا ہے، ہم اس میں مزید بہتری لا رہے ہیں، گروتھ کی طرف جا رہے ہیں۔، ملک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح ساڑھے نو فیصد نہیں رہ سکتی، ہم اس کے متحمل نہیں ہوسکتے، جو ریلیف کی بات کرتے ہیں، اس کو ہم نے ساڑھے 13 فیصد پر لے جانا ہے، اس سلسلے میں لیکج، کرپشن اور چوری کو روکنا ہے، ایف بی آر میں اصلاحات کرنی ہیں، اس کی ڈیجیٹلائزیشن کرنی ہے۔
وزیرخزانہ نے پیٹرول اور ڈیزل پر بھی پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 50 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی ترمیم پیش کی جو ایوان نے اکثریت رائے سے منظورکرلی۔
وزیرخزانہ نے اس موقع پر کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 80 روپے کی بجائے 70 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے فنانس بل منظوری کی تحریک ایوان میں پیش کی، قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 25-2024 کے 16 ہزار 877 ارب روپے کے بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔