ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کبھی نہیں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سیاسی پارٹی نہیں ہے، پی ٹی آئی ایک سیاسی پارٹی ہے، نام سیاسی پارٹیوں کی لسٹ میں شامل ہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے، الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو درست قرار نہیں دیا، انٹراپارٹی الیکشن پر پی ٹی آئی مختلف فورمز پر گئی، الیکشن کمیشن کے فیصلےکو برقرار رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں :مخصوص نشستوں کا کیس، سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا
الیکشن کمیشن ذرائع نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن درست نہ ہونے پر بلے کا نشان واپس لیا گیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے بتایا کہ فیصلہ 8/5 کے تناسب سے ہے، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد وحید، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلہ دیا۔
جبکہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس نعیم افغان، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے درخواستوں کی مخالفت کی۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ انتخابی نشان واپس لینا سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔