عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت کیس میں بریت کے باوجود اب تک دونوں کی رہائی ممکن نہ ہوسکی۔ عمران خان کی 9مئی کے مقدمات میں گرفتاری کے بعد بشریٰ بی بی کو بھی نئے نیب کیس میں گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے انکوائری میں عدم تعاون پر وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان ہے۔نیب ٹیم جس کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کر رہے ہیں کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچ چکی ہے اور اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5سے اندر داخل ہوگئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی نیب کے ایک اور کیس میں گرفتاری ڈالے جانے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ آئینی نہیں، سیاسی ہے، خواجہ آصف
واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کو ایک ماہ کے اندر اپیل کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ 3 جولائی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کیس کی سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردی تھی، جج افضال مجوکا نے ریمارکس دیے تھے کہ ہر صورت میں 12 جولائی تک فیصلہ سنایا جائے گا۔
27 جون کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی تھی۔ عدالت نے سزا کے خلاف حکم امتناع کی درخواست بھی خارج کردی تھی۔ عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سزا غیر قانونی اور اسلامی اصولوں کے منافی ہے۔ تاہم عدالت نے ان کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی۔اس کے بعد سے یہ مقدمہ چل رہا ہے، جس میں کئی سماعتیں اور سماعتیں ملتوی کی گئی ہیں۔ آج کا فیصلہ انتہائی متوقع ہے کیونکہ یہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی قسمت کا فیصلہ کرے گا۔
13 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدت نکاح کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر 10 دن میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی تھی، ساتھ ہی عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس میں مرکزی اپیلوں پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم بھی دیا تھا۔3 فروری کو سول عدالت نے سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت نکاح کیس میں 7، 7 سال قید کی سزا سنادی گئی تھی۔

