رواں سال مختلف آئی پی پیز کو جنوری 2024 سے مارچ تک 150 ارب ادا کیے گئے،ہیں
تفصیلات کے مطابق سابق نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کپیسٹی پیمنٹس کا ڈیٹا شئیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی پی پیز کو ماہانہ 150 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ اعجاز گوہر نے کہا کہ بیشتر اور آدھے سے زیادہ آئی پی پیز 10 فیصد سے کم کپیسٹی پر چل رہےہیں ۔اعجاز گوہر نے مزید انکشاف کیا کہ چار پاور پلانٹس بجلی پیدا کیے بغیر ہزار کروڑ روپے ماہانہ لے رہیں ہیں۔ ہمارے حلال کی کمائی چالیس خاندانوں میں کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں ادا کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے دوسری سہ ماہی کارکردگی رپورٹ جاری کردی
اعجاز گوہر کا کہنا ہے کہ ان پاور پلانٹس کو پیسے تب ہی دیے جائیں جب یہ بجلی پیدا کریں، سابق وفاقی وزیر اعجاز گوہر نے مطالبہ کیا ہے کہ نیپرا میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو نمائندگی دی جائے اور حکومت عوام کے پیسے پر کاروبار نہ کرے، صارفین کے ساتھ زیادتی نہ کی جائے۔