جماعت اسلامی نے پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) کی سربراہی میں قائم بلوچستان کابینہ سے الگ ہونے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران جماعت اسلامی کے رہنما و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن کا کہنا تھا کہ کل سے اپوزیشن بنچوں پر بیٹھوں گا اور صوبائی حکومت کو بتاؤں کا کہ اپوزیشن کیا کچھ نہیں کر سکتی ۔
وزیراعلیٰ کی حمایت اس لئےنہیں کی کہ مراعات چاہئیں، انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کر کے فوری طور پر سامنے لایا جائے، آئین کے مطابق ہر سیاسی جماعت کو جلسہ کر نے کا حق حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی سے مذاکرات، حکومت کا تمام کارکنوں کو رہا کرنے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ حکومت لوگوں سے سیاسی حق چھین رہی ہے پتہ نہیں یہ کیا پیغام دینا چاہتی ہے ؟ ۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موبائل سروس اور سڑکیں بلاک کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:حکومتی جماعت کا طرز عمل سیاسی نہیں، بیرسٹر گوہر خان
گوادر میں فائرنگ ہوئی ہے، مسائل حل کریں، ماؤں اور بہنوں پر تشدد کرنے سے مسائل حل نہیں ہو نگے۔