پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم ججز کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں ہمارے جتنے ممبران تھے سب نے گزشتہ روز بھی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا، ایک ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے۔
توشہ خانہ کیس بوگس ہے، اس کیس میں سے چوتھی بار کچھ نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ججز کو نشانہ نہیں بنانا چا ہیے، مسلم لیگ (ن) اپنے ہر دور حکومت میں ججز کو نشانہ بنا تی رہی یہ ان کا پرانا وطیرہ ہے ۔
ان کا مقصد ججز ان کے حق میں فیصلے کریں۔ ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر اپنے فرائض سر انجام دینے چاہئیں۔ ان کاکہنا تھا کہ موجودہ پی ٹی ایم حکومت صرف فارم 47 والی سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی کسٹڈی دی گئی۔
ہم پُر اُمید ہیں کہ سپریم کورٹ ہمارے سارے کیسز ختم کر دے گی ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارے ورکرز، سپورٹرز کو ا ٹھوایا جارہا ہے، 5تاریخ کو صوابی میں بڑا جلسہ کریں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اگر ججز کے خلاف کوئی قرارداد آئی تو ہم مذمت کریں گے، آج بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ تھوڑا ٹون ڈاؤن ہوجانا چاہیے۔ انہوں نےکہا کہ ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزیدکہنا تھا کہ پہلے بھی 200 غیر آئینی کیسز بنائے گئے، ہمیں عدلیہ سے امید ہے۔ جب بھی یہ کیسز آزاد عدلیہ کے سامنے آئے تو ردی کی ٹوکری میں جا ئینگے۔