خیبرپختونخوا میں مقررہ حد سے زیادہ گندم کی خریداری کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کیلئے اب خزانہ سے اضافی رقم جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق محکمہ خوراک نے 2 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن یہ ہدف بڑھ کر 2 لاکھ 8 ہزار 993 میٹرک ٹن تک پہنچ گیا۔ ہدف بڑھنے سے حکومت کو اب مزید 1 ارب 37 کروڑ روپے جاری کرنے ہونگے۔دستاویز کے مطابق گندم کا ہدف صوبے کے 4 اضلاع میں گندم خریداری کے باعث بڑھ گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سوات،دیر لوئر،چترال لوئر و اپر میں مزید گندم کی خریداری کے باعث ہدف میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال اپریل کے مہینے میں صوبے کے 22 اضلاع میں 2 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن موسم کی خرابی کے باعث سوات، چترال اور دیر میں گندم کی خریداری بروقت نہیں کی گئی تھی اور وہاں مہم کے بعد خریداری کرنے سے اب مقررہ ہدف سے زیادہ گندم خرید لی گئی ہے۔گندم خریداری بڑھ جانے سے اب مزید ادائیگی کرنی کی ضرورت ہے جس کے لئے آج ہونے سے والے کابینہ اجلاس سے 1 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد فنڈز کی منظوری لی جائے گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے کارکنان کو 14 اگست کے حوالے سے ہدایات جاری
۔یہ فنڈز صوبے کے 22 سینٹرز کے واجبات کے لئے لی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق گندم کی خریداری کے لئے اب تک 19 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں لیکن اب بقایاجات کی ادائیگی کے لیے محکمہ خوراک کو 1 ارب 37 کروڑ روپے درکار ہیں۔دستاویزات کے مطابق سوات میں 5 ہزار،دیر میں 7 ہزار اور چترال میں 14 میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔اس حوالے سے ڈائریکٹر محکمہ خوراک یاسر کا کہنا تھا کہ گندم کی خریداری مقررہ حد سے بڑھ جانے سے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ڈائریکٹر خوراک کا کہنا تھا کہ ادائیگی کرنے کے لیے آج کابینہ سے اضافی فنڈز کی منظوری لی جائے گئی۔