کرپشن کے سنگین الزامات پر خیبر پختونخوا حکومت دو دھڑوں میں تقسیم

کرپشن کے سنگین  الزامات پر خیبر پختونخوا حکومت دو دھڑوں میں تقسیم

(  سید ذیشان)

خیبرپختونخوا میں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ اور وزراء پر کرپشن کے سنگین الزامات نے حکمران جماعت دو دھڑوں میں تقسیم کردیا۔

وزراء کی جانب سے کرپشن ثبوت پیش کرنے کے بعد پارٹی چئیرمین عمران خان نے بہتر طرز حکمرانی کیلئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی ۔

کمیٹی کا باقاعدہ اعلامیہ جلد جاری کیا جائے گا، کمیٹی میں ملاکنڈ سے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کا نام شامل کیا گیا تاہم بعد میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کی دباؤ پر کمیٹی سے جنید اکبر کا نام نکال لیا گیا جس سے وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزیر شکیل خان کے مابین جاری سرد جنگ مزید شدت اختیار کر گئی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق کمیٹی 3 ممبران پرمشتمل ہوگی جس میں سابق گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان، سینئر قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی شامل ہیں ۔

کمیٹی خیبرپختونخوا میں بہتر طرز حکمرانی کیلئے کام کرے گی ، جس کے لئے باقاعدہ طور پر ٹی او آرز تیار کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی عوامی شکایات اور کرپشن خاتمے کیلئے کام کرے گی اور بہتر طرز حکمرانی کی ذمہ داری اس کمیٹی کے سپرد کی جائے گی، کمیٹی باقاعدہ طورپر اپنے لئے اہداف مقرر کرے گی جس کا ہر ماہ رپورٹ بانی پی ٹی آئی کو پیش کی جائے گی۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن کی شکایت بانی پی ٹی آئی کو بھی موصول ہوئی تھی اس لئے انہوں نے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔

اس حوالے سے کمیٹی کے ممبر اور سینئر قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ نے آزاد ڈیجیٹل کو بتایا کہ آج بھی اس حوالے سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کیساتھ ایک اہم اجلاس ہے، ان کے مطابق کمیٹی کا ممبر مجھے بھی بنایا گیا ہے لیکن میں وزیر اعلیٰ کو آگاہ کرونگا اگر کمیٹی کے دوسرے ممبران غیر سنجیدہ ہوئے تو پھر میں اس کمیٹی کا ممبر نہیں رہونگا۔

قاضی انور کے مطابق کمیٹی ہر ماہ بانی پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا میں کرپشن اور بہتر طرز حکمرانی کے بارے میں آگاہی دے گی کیونکہ شکایات ہیں کہ موجودہ حکومت کو بہتر طرز حکمرانی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *