آڈیٹر جنرل رپورٹ 2023-24 میں اہم انکشافات: انکم ٹیکس نوٹسز کے باوجود ایف بی آر ریکوریوں میں ناکام

آڈیٹر جنرل رپورٹ 2023-24 میں اہم انکشافات: انکم ٹیکس نوٹسز کے باوجود ایف بی آر ریکوریوں میں ناکام

آڈیٹر جنرل رپورٹ 2023-24 میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں جن میں نشاندہی کی گئی ہے کہ 3 ہزار سے زائد نوٹسز کی معیاد گزرنے کے باوجودایف بی آر 80 ارب روپے کی ریکوری نہیں کر سکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل رپورٹ آف پاکستان برائے مالی سال 2023-24 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف بی آر اربوں روپے کی ریکوریاں کرنے میں ناکام رہا ہے اور 11 سو 73 ٹیکس دہندگان کی آمدنی پر درست حساب نہ ہونے سے 104 ارب روپے انکم ٹیکس کا نقصان ہوا ہے۔ اس حوالے سے آڈٹ رپورٹ میں نشاندہی کلی گئی ہے کہ ایف بی آر کے پاس متعدد نان ریکوریز کی ریکوریوں کیلئے حتمی ڈیڈ لائن نہیں ہے۔519 ٹیکس دہندگان نے سروسز کی فراہمی، سپلائی اور کنٹریکٹس پر 41 ارب ودہولڈنگ ٹیکس ادا نہیں کیا اورودہولڈنگ ٹیکس کی چوری پر ایف بی آر کیجانب سے ٹیکس دہندگان کیخلاف کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم اہلِ خانہ کے ہمراہ آج شام وزیراعظم کے مہمان ہونگے

آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کیجانب سے ٹیکس ریفنڈ میں فراڈ پر فیسک کیخلاف اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔2604 ٹیکس دہندگان پر لیٹ پیمنٹ ڈیفالٹ سرچارج نہ نے سے 11 ارب کا ریکور نہیں ہوئے ہیں اورریٹیلرز، ہول سیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کیجانب سے انکم ٹیکس ادا نہ کرنے سے 9 ارب کا نقصان ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل کیجانب سے گزشتہ برسوں کے دوران بھی نان ریکوریوں کی نشاندہی کی گئی،آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں نان ریکوریوں پر ایف بی آر کی ناقص کارکردگی کی نشاندہی بھی کی گئی ہے

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *