وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کو بند ہوا اور نہ ہی سلو کیا گیا ہے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت شزہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ پر دبائو کی وجہ وی پی این کا بے جا استعمال ہے ۔ انٹرنیٹ کو نہ تو سرکاری طور پر بند کیا گیا اور نہ اسے سلو کیا گیا ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ کچھ ایپس ہیں جن جنہیں صارفین ڈائون لوڈ نہیں کر پا رہے تھے تو انہوں نے اس کیلئے وی پی این کا استعمال کیا ۔جب زیادہ لوگ لائیو انٹرنیٹ پر جاتے ہیں تو ایسی صورت میں دبائو بڑھتا ہے۔ہم آئی ٹی کی انڈسٹری کی سپورٹ میں کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی کلٹس کے بعد ویگن آر کی قیمتیں سامنے آگئیں
شزہ خواجہ فاطمہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے معاشی مشکلات کے باوجود آئی ٹی کے شعبے کی ترقی کےلیے 60 ارب کا بجٹ مقرر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کےتحت ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے، تمام تر معاشی مشکلات کے باوجود آئی ٹی ڈیمانڈ پوری کی گئی، 60 ارب کا بجٹ دیا گیا۔شزہ فاطمہ نے کہا کہ 4 ارب سے زائد بچوں کی آئی ٹی ٹریننگ کے لیے بجٹ رکھا گیا ہے، میٹا، اور دیگر کمپنیوں کی مدد سے نوجوانوں کو تربیت دے رہے ہیں، وزارت آئی ٹی بچوں کو کوڈنگ سکلز دے رہی ہے، پاکستان نے پہلی بار ’میٹا‘ کے اے آئی عالمی مقابلے میں حصہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی کلٹس نئی قیمت کیساتھ اب کتنی کی ملے گی؟ جانئے
انہوں نےمزید کہا کہ دو آئی ٹی پارکس، ایک اسلام آباد اور ایک کراچی میں بنانے جارہے ہیں، اسلام آباد آئی ٹی پارکس 10 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔

