پی ٹی آئی کے وفد کی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
زرائع کے مطابق ہی ٹی آئی کی طرف سے پارلیمنٹ کے اندر ان ہاؤس تعاون کی درخواست کی گئی ہے ، حکومت کو ان ہاؤس مل کر چلنے پر بھی ٹف ٹائم دیا جاسکتا ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ ماضی کے ملاقاتوں کے حوالے سے بھی معاملات زیر بحث لائے گئے ،جے یو آئی کی طرف سے خود تحریک چلانے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا ۔
اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی تجاویز پر مشاورت کے بعد جواب دیا جاسکتا ہے۔
زرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ اس ملاقات کو پی ٹی آئی اور جے یو آئی کی باقاعدہ ملاقات کہا جاسکتا ہے،دونوں جماعتوں میں فاصلے کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
زرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے اندر متفقہ لائحہ عمل کے اثرات پارلیمنٹ کے باہر بھی نظر آئیں گے ، دونوں جماعتوں کے درمیان مزید تعاون بڑھانے کے لیے کمیٹیاں قائم کرنے کی تجاویز پر بھی غور کیاگیا۔