وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور چیئرمین نیب نذیر احمد بٹ نے سرکاری اراضی واگزار کرانے میں بے مثال کامیابی حاصل کرلی۔
نیب کے اعلیٰ ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر آزاد ڈیجیٹل کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور سندھ حکومت نے ایک شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے 18 لاکھ ایکڑ جنگلاتی اراضی قبضہ مافیا اور غیر قانونی الاٹیوں سے واگزار کرا لی ہے جس کی مالیت 3 کھرب روپے سے زائد ہے۔ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے نیب کیسز کا سہارا لیے بغیر سرکاری زمین واگزار کرانے کی حکمت عملی تیار کی۔ سندھ حکومت اور نیب نے مل کر کام کیا، جس میں سندھ حکومت کے تین سینئر افسران اور نیب کے دو ڈی جیز نے اہم کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 3، 5 اور 10 کلو واٹ کے سولر سسٹمز کتنے میں ملیں گے ؟ قیمتیں سامنے آگئیں
نیب ذرائع کے مطابق واگزار کرائی گئی زمین میں 775,795 ایکڑ دریائی زمین، 197,000 ایکڑ آبپاشی زمین اور 881,696 ایکڑ رینج لینڈ شامل ہیں۔ اگلے مرحلے میں شہری سندھ اور دیہی سندھ میں کچے کی زمین پر قبضہ کرنے والوں اور غیر قانونی الاٹیوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ نیب انتظامیہ سول ایوارڈز کے لیے 2 ڈی جیز نامزد کر رہی ہے، نیب سکھر کے 3 افسران اور نیب کراچی کے 2 افسران کو عمرے پر بھیجا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ صوبائی حکومت اپنے عہدیداروں کو انعامات دے گی، جن میں سے کچھ کو سول ایوارڈ دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس کامیابی کو بدعنوانی اور سرکاری زمین پر قبضے کے خلاف لڑائی میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مشترکہ نقطہ نظر نے ریاستی زمین اور اثاثوں کی بازیابی کے لئے مستقبل کی کوششوں کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔