بجلی تقسیم کار کمپنیز بجلی چوری میں ملوث عناصر کو سزا دلوانے میں ناکام: اہم پیش رفت سامنے آ گئی

بجلی تقسیم کار کمپنیز بجلی چوری میں ملوث عناصر کو سزا دلوانے میں ناکام: اہم پیش رفت سامنے آ گئی

بجلی چوری کے خلاف پولیس کو دیئے گئے اختیارات قانون نہ بن سکے جس کے سبب بجلی تقسیم کار کمپنیز بجلی چوری میں ملوث عناصر کو سزا دلوانے میں ناکام رہنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کیجانب سے ملک میں بجلی چوری کے خاتمے کے لئے بنائے گئے عارضی قوانین کو پالیمنٹ سے توثیق کروانے میں ابھی تک ناکام رہی ہے اور بجلی چوری کو قابل دست اندازی پولیس بنانے کے صدارتی حکم نامے کی مدت ختم ہو چکی ہے جس کے باعث بجلی چوروں کے خلاف کاروائی کے لئے بجلی کمپنیاں مقدمات درج نہیں کروا سکیں گی اور موجودہ قانون ختم ہونے سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈسکوز کی معاونت نہیں کر سکیں گے۔ زرائع کے مطابق حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے زریعے بجلی چوری قابل دست اندازی پولیس جرم قرار دیا تھا اور صدارتی آرڈیننس کا اطلاق دسمبر 2023 میں ملک بھر میں کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کو 10 سال سے ادائیگی کے باوجودبلٹ پروف گاڑیاں نہ مل سکیں

زرائع کیمطابق ڈسکوز کی جانب سے پی پی سی 462 کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھےاورصدارتی حکم نامے کو دو مرتبہ 120دن کے لئے توسیع بھی دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی چوروں کے خلاف مقدمات یوٹیلیٹی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اورپارلیمنٹ سے قانون پاس نہ ہونے سے بجلی چوروں کے بغیر سزا چھوٹ جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے دوسری جانب ملک میں ملک میں سالانہ 600 ارب روپے سے زائد مالیت کی بجلی چوری ہوتی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *