خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان جاری اختلافات کو ختم کرنے کے لیے سابق صدر عارف علوی متحرک ہوگئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور پارٹی کے کئی سئنیر رہنماؤں کا اختلاف شکیل خان کو کابینہ سے نکالنے پر شدت اختیار کرگیا ہے،ذرائع کے مطابق شکیل خان کو کیوں کابینہ سے فارغ کیا گیا وزیر اعلیٰ کے اس اقدام سے پارٹی کے سینئر کئی رہنما ناراض تھے۔یہی وجہ ہے کہ ان کا وزیر اعلیٰ کے ساتھ اختلاف میں اضافہ ہوا اور انہوں نے مجبوراً شکیل خان کے ساتھ آواز اٹھانے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کے ساتھ اختلاف پر کئی رہنماؤں عاطف خان ،جنید اکبر اور ارباب شیر علی کو انتقامی کارروائی کے نتیجے میں پارٹی کے تنظیمیں عہدوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔جس پر تمام پارٹی منقسم ہوتی نظر آرہی تھی اور یہ اختلافات مزید سنگین ہوتے نظر آرہے تھے۔ذرائع کے مطابق ابتدائی مرحلے میں سابق صدر نے خیبرپختونخوا سے ناراض رہنماؤں کو اسلام آباد طلب کیا اور وہاں ہدایات کی کہ مشکل وقت میں پارٹی کو بچانا ہے تو اختلافات کو ختم کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں لینڈ ریونیو، جوڈیشل اور ڈومیسائل ریکارڈ غائب ہوگیا: اہم تفصیلات سامنے آگئیں
ساںق صدر نے عاطف خان،جنید اکبر اور شکیل خان کو پارٹی سے متعلق بیانات دینے پر پابندی عائد کردی اور مستقبل میں کسی بھی مسئلہ پر براہِ راست بات کرنے سے منع کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق ناراض اراکین نے عارف علوی کو بتایا کہ کچھ غلط کاموں کی نشاہدہی کرنے پر انہیں نشانہ بنایا گیا۔کیونکہ شکیل خان گزشتہ کئی ماہ سے کرپشن کی نشاہدہی کر رہے تھے لیکن انہیں سنا نہیں جارہا تھا۔رہنماوں نے بتایا کہ ہماری ٹویٹ سے مسئلہ بننا اور وزیر اعلیٰ نے ہمیں پارٹی عہدوں سے ہٹایا گیا۔زرائع کے مطابق ناراض رہنماؤں نے عارف علوی کو بتایا کہ وزیر اعلی نے ان پر اعتماد کیلئے حلف کا کہا جو انہوں نے نہیں دیا۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں اختلاف ختم کرنے کے بعد عارف علوی اب پنچاب میں اختلافات ختم کرنے کی کوشش کرینگے۔