وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پوراور پی ٹی آئی کے کئی سینئر رہنما شکیل خان کو صوبائی کابینہ سے نکا لنے پر آمنے سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ شکیل خان کو کابینہ سے نکالنا پارٹی میں اختلاف کی بڑی وجہ بنی جب کہ صوبائی وزیر اعلیٰ کے ساتھ اختلاف سے کئی رہنماؤں کو انتقامی کارروائی کے باعث پارٹی کے تنظیمی عہدوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑا۔
ذرائع کے مطابق سینئر قیادت کی جانب سے ہدایات کی گئی ہیں کہ مشکل وقت میں پارٹی کو بچانے کے لیے اختلافات کو ختم کرنا ہوگا، اختلافات کے خاتمے کے لیے سابق صدر مملکت ڈاکٹر محمد عارف علوی نے ابتدائی مرحلے میں خیبرپختونخوا کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات بھی کی ہے۔
انہوں نے عاطف خان، جنید اکبر اور شکیل احمد خان کو پارٹی سے متعلق بیانات دینے پر پابندی عائد کردی۔دوسری جانب پارٹی سے نکالے گئے رہنماؤں کاشکوہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کچھ غلط کاموں کی نشاندہی کرنے پر ہمیں نشانہ بنایا گیا۔
شکیل خان گزشتہ کئی ماہ سے کرپشن کی نشاہدہی کر رہے تھے لیکن انہیں سنا نہیں جارہا تھا، ہماری ٹویٹ سے مسئلہ بننا تھا۔ ناراض رہنماؤں کا مزید کہناتھا کہ عاطف خان ،جنید اکبر اور ارباب شیر علی کو شکیل خان کا ساتھ دینا مہنگا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں:فیصل آباد پولیس کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو سیکیورٹی فراہم نہ کرنے پر خیبرپختونخوا حکومت شدید برہم
وزیر اعلیٰ پر اعتماد کے لیے حلف کا کہا گیاجو ہم نے نہیں دیا۔ خیال رہے ناراض رہنماؤں اور سابق صدر عارف علوی کی ملاقات اسلام آباد میں ہوئی، خیبرپختونخوا میں اختلاف ختم کرنے کے بعد عارف علوی اب پنچاب میں اختلاف ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔