1200 ارب سے ذائد کپیسٹی پیمنٹ لینے والے آئی پی پیز مالکان کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق1200 ارب روپے سے زائد کپیسٹی پیمنٹ لینے والے آئی پی پیز مالکان اور کمپنیز میں ندیم بابر، نشاط ، لبیرٹی نیشل بنک، الائیڈ بنک، یونائٹڈ بنک ، واپڈا، اٹک ریفائنری اور دیگر عالمی کمپنیاں شامل ہیں۔ ملک میں آئی پی پیز کو کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 1200 ارب روپے سے زائد جاری کیئے گئے اس حوالے سے ان آئی پی پیز مالکان ، کمپنیز اور شیئر ہولڈرز کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے قبول خان چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا
آئی پی پیز مالکان اور کمپنیز کو پاکستان میں آئی پی پیز کو لگاتے ہوئے ٹیکس سے استثنیٰ حاصل تھا جبکہ کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں بھی کمی کی گئی تھی اور صرف دس سالوں کے دوران بجلی نہ پیدا کرنے والے 24 پاور پلانٹس کے مالکان کے نام بھی عوام کے سامنے آئے ہیں۔ گیس اور فرنس آئل پر چلنے والے آئی پی پیز کے مالکان اور شئیرز ہولڈرز میں ندیم بابر، نیشل بنک، الائیڈ بنک، یونائٹڈ بنک، واپڈا، اٹک ریفائنری، امان آئل شامل ہیں جبکہ گیس پر چلنے والے دو پاور پلانٹس فرانسیسی کمپنی انجنی ایس اے کی ملکیت ہیں۔
سیف ہولڈنگ لمیٹڈ، سیفائر فیبرکس لمیٹڈ ، اینگرو انرجی اور میاں کریم الدین گیس پر چلنے والے پلانٹس کے مالکان ہیں، جبکہ ایشیا پاک انویسٹمنٹ، پاور مینجمنٹ کمپنی اور سیمنز پروجیکٹ اینجنر بھی پلانٹس کے مالکان میں شامل ہیں۔ کھربوں لینے والے آئی پی پیز مالکان کی لسٹ میں نشاط، لیبرٹی ملز ، اشراف ایس مکاتی ، سیلم این مکاتی اور دیگر فیملی ممبران بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کی خاتون افسر کا عالمی اعزاز : پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کر دیا
فرنس آئل پر چلنے والے پلانٹس مالکان میں نشاط ملز ، جہانگیر فیروز ، آدم جی انشورنس کمپنی ، نور فیروز اور دیگر شامل شامل ہیں۔صبا پاور ، ظفر محمود، ایشا پاک انسوٹمنٹ بھی بجلی گھروں کے مالکان میں سے ہیں۔ گیس اور فرنس آئل پر چلنے والے ان پلانٹس کو 1200 ارب سے ذائد کی ادائیگیاں بجلی نہ بنانے پر کی گئی ہے ان پلانٹس کو لگاتے وقت ٹیکس سے استثنیٰ ، کسٹمرز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں کمی کی گئی تھی۔

