عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے آسٹریلوی حکومت کے سا ئنس دانوں کی تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ موبائل فون کے استعمال سے دماغ کے کینسر کوئی تعلق نہیں۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلین ریڈی ایشن پروٹیکشن اینڈ نیوکلیئرسیفٹی ایجنسی کے محققین نے موبائل فون سے ریڈیو ویو اخراج کے صحت پر ممکنہ اثرات سے متعلق ایک جائزہ جاری کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے اس جائزے میں 1994 سے 2022 کے درمیان کئےگئے 5 ہزار سے زائد مطالعات کا تجزیہ کیا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ اسی مدت کے دوران موبائل فون کے استعمال میں بڑے پیمانے پر اضافے کے باوجود برین ٹیومر کی شرح مستحکم رہی ہے۔
جائزہ لینے والی ٹیم کے سربراہ اور ارپنسا کے کین کریپیڈس نے ایک اخباری اعلامیہ میں بتایا کہ ریڈیو ویو اخراج نے انسانوں پر ممکنہ اثرات کی درجہ بندی انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے 2013 میں کی تھی۔
اس وقت یہ بڑی حد تک انسانی مشاہداتی مطالعات کی وجہ سے محدود شواہد پر مبنی تھا۔ انسانی مشاہداتی مطالعات کا یہ منظم اور تازہ جائزہ انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسرکی جانچ کی نسبت ایک بڑے ڈیٹا پر مبنی ہے جس میں حالیہ اور زیادہ جامع مطالعات بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سولر پینل کی دنیا میں انقلاب برپا
اس لیےہم زیادہ پُراعتماد ہوسکتے ہیں کہ وائرلیس ٹیکنالوجی سے ریڈیو ویوو اخراج انسانی صحت کیلئے نقصان دہ نہیں ہے۔ تحقیق میں یہ نتیجہ بھی اخذ کیا گیا کہ موبائل فون کا طویل استعمال کی شرح اور سرطان کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔