چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 6 ستمبر کا دن ہماری قومی اور عسکری تاریخ میں یوم دفاع وطن کے طور پر نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ اس دن ہماری بری، بحری اور فضائی افواج نے قوم کے شانہ بشانہ لڑتے ہوئے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا تھا۔ جنگ ستمبر کے دوران قومی اتحاد اور یکجہتی کا جو جذبہ دکھائی دیا، وہ ہماری مسلح افواج اور قوم کے لئے فخر کا باعث ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ قومی اتحاد و یکجہتی کے اسی جذبے سے سرشار ہو کر پاک افواج آج بھی ملک کی سرحدوں کی نگہبانی کا فریضہ انجام دے رہی ہیں۔ معرکہ ستمبر میں مسلح افواج نے جو بے مثال جرأت و بہادری اور پیشہ ورانہ صلاحیتیں دکھائیں، وہ تاریخ کے ابواب میں سنہری حروف سے رقم ہیں اور آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے قرآن مجید کی سورۃ البقرہ کی آیت 154 کا حوالہ دیا جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں، حالانکہ تم اس کا شعور نہیں رکھتے۔ اس آیت کے ذریعے شہداء کے بلند درجات اور اللہ کے فضل کی عکاسی کی گئی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ آج کے دن ہم پاک فوج کے بہادر افسروں اور جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔ ہمارے شہداء ہمارے لئے مقدم ہیں اور ہم ان کی حرمت و حفاظت کی ذمہ داری بطریق احسن نبھا رہے ہیں اور نبھاتے رہیں گے۔
پاک فوج کا نصب العین ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ ہے، جو نہ صرف ہمارا طرۂ امتیاز ہے بلکہ دشمنوں کے عزائم سے نمٹنے کے لئے ہمارا سب سے بڑا ہتھیار بھی ہے۔ ہمارے ہر افسر اور سپاہی جذبۂ ستمبر کو دل میں بسائے ہوئے پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کا فرض نبھا رہا ہے۔
آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف پاک افواج کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت کو جس بہادری اور جوانمردی سے ہماری افواج نے قابو کیا ہے، وہ کامیابی کسی اور ملک کی فوج کو نہیں مل سکی۔ اس سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں کی بدولت پاکستان عدم استحکام کا شکار ہونے سے محفوظ ہے۔
انہوں نے ڈیجیٹل دہشت گردی اور 5th جنریشن جنگ کو نئے چیلنجز کے طور پر بیان کیا اور واضح کیا کہ ملی یکجہتی کے ساتھ ہم ڈیجیٹل دہشت گردی کے خطرے کا بھی بخوبی مقابلہ کر رہے ہیں۔ دنیا جانتی ہے کہ پاکستانی قوم اور مسلح افواج کا عزم ناقابلِ تسخیر ہے۔ ہم اپنے پر امن اور محفوظ پاکستان کے عزم کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں، لیکن وطن عزیز کے دفاع کے لئے ہم ہمہ وقت تیار اور چوکس ہیں۔ وطن عزیز کی حرمت اور دفاع ہمارے لئے مقدم ہے اور ارض پاک کے خلاف کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے پاک افواج پرعزم اور مستعد ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے کا امن مسئلہ کشمیر کے پرامن حل سے مشروط ہے۔ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل پیرا ہونا لازم ہے۔ بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی پامالی کے باوجود کشمیری بھائیوں کا عزم و حوصلہ قابل تحسین ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حق میں اپنی آواز بلند کرتا رہے گا اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو عالمی ضمیر پر ایک سیاہ دھبہ قرار دیا۔
آخر میں، جنرل عاصم منیر نے اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کی سلامتی و ترقی اور خوشحالی کے عزم کے ساتھ ہم متحد رہنے کا عہد کرتے ہیں۔ اختلافات کو بھلا کر مثالی یکجہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں گے، کیونکہ جب تک ہم متحد رہیں گے، دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔