اسلام آباد کے علاقے سنگجانی کی مویشی منڈی میں پاکستان تحریک انصاف کا جلسہ اختتام پذیر ہوگیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور قافلے کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے، پی ٹی آئی اور اپوزيشن اتحاد کے رہنماؤں نے جلسے کے شرکا سے خطابات کیے۔
جلسے میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی، دیگر پارٹی رہنما اور بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی موجود تھے۔
جلسے سے خطاب میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ عمران خان کے خلاف مزید کوئی کیس بنانا، اپنی مرضی کی عدالت میں لے جانا قبول نہيں، اقتدار میں بیٹھے لوگ راستے بند نہ کریں بلکہ راستے نکالیں ،، اس سے پہلے کہ ملک بند گلی میں چلا جائے، کوئی راستہ نکالیں۔
خطاب میں شیر افضل مروت نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی، قانون کی بالادستی کیلئے پنجاب میں بھی جلسےہوں گے، پنجاب پیدل جانا ہوا تو جائیں گے، ان کے آنسو گیس کا مقابلہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں :اگر بانی پی ٹی آئی کو رہا نہ کیا تو ہم پورے ملک میں تحریک چلائیں گے: محمود اچکزئی
پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ انقلاب کیلئے بنیادی شرط تنظیم ہوتی ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بانی پی ٹی آئی سے محبت اپنی جگہ لیکن تنظیم کی کمی نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ جب اسٹیج پر چڑھتے ہیں تو کپڑے پھٹ جاتے ہیں جیبیں کٹ جاتی ہیں، ایسا مجمع انقلاب نہیں لاسکتا۔
محمود خان اچکزئی کاکہناتھا کہ پاکستان میں انقلاب ووٹ کے ذریعے آچکا ہے، موجودہ حکومت بے ایمانی سے اقتدار میں آئی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ حکومت کو دس پندرہ دن دیں اورکہیں کہ بانی پی ٹی آئی اور تمام لیڈروں کورہاکریں، ورنہ ہر ضلع میں تحریک چلائی جائے۔
اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو شام 7 بجے تک جلسہ کرنے کا این او سی جاری کیا تھا لیکن اس کے باوجود جلسہ جاری رکھا گیا ۔
یاد رہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے مقررہ وقت پر جلسہ ختم نہ کرنے پر پولیس کو جلسہ گاہ سے منتشر کرنے کے احکامات جاری کیے تھے اور نوٹیفیکیشن میں کہا تھا کہ این او سی کی خلاف ورزی پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسلام آباد کے داخلی راستے پر 26 نمبر چونگی کے مقام پر پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان کشیدگی کے بعد حکام کی جانب سے ایف سی طلب کر لی گئی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی منسوخ کیے جانے کے باوجود ہر صورت 22 اگست کو جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم یہ جلسہ ملتوی کر دیا گیا۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا تھا کہ جلسہ اب آئندہ ماہ 8 ستمبر کو ہو گا۔
مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’22 اگست کا این او سی مذہبی جماعتوں کی احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیا، آٹھ ستمبر کو انتظامیہ جلسے کو سکیورٹی فراہم کرے گی۔‘