پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ملک میں وی پی اینز کو بلاک کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔
پی ٹی اے نے مختلف میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وی پی اینز کو بلاک کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔پی ٹی اے نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ کاروباری ادارے پی ٹی اے اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کی ویب سائٹس کے ذریعے اپنے وی پی اینز کو رجسٹر کروا سکتے ہیں۔
پی ٹی اے نے آئی ٹی کمپنیوں، سافٹ ویئر ہاؤسز، فری لانسرز، بینکوں اور دیگر کاروباروں سے درخواست کی ہے کہ زیر استعمال وی پی این کو ‘رجسٹر’ کرائیں تاکہ کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں بلا تعطل انٹرنیٹ سروسز کو یقینی بنایا جا سکے۔
پی ٹی اے نے مزید بتایا کہ یہ رجسٹریشن مفت ہے اور اس عمل میں 2 سے 3 دن لگ سکتے ہیں۔ پی ٹی اے نے اس سے قبل انٹرنیٹ کی بلاتعطل فراہمی کے لیے وی پی این رجسٹریشن کی آن لائن سروس متعارف کروا دی تھی۔ حکام کے مطابق سافٹ ویئر ہاؤسز، کال سینٹرز، فری لانسرز اور غیر ملکی مشنز و سفارت خانوں کے وی پی اینز پی ٹی اے اور پی ایس ای بی کی ویب سائٹ پر دستیاب ‘ون ونڈو’ آپریشنز کے تحت رجسٹر کیے جاتے ہیں۔
پی ٹی اے کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وی پی این رجسٹریشن ایک جاری سرگرمی ہے، جسے پی ٹی اے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، پی ایس ای بی اور پاشا کے ذریعے مسلسل بہتر بنایا جا رہا ہے۔ 2020 سے اب تک وی پی اینز کے لیے 20 ہزار سے زائد آئی پیز رجسٹر ہو چکی ہیں۔
پی ٹی اے نے صارفین کو اپنے وی پی این کو پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر رجسٹر کرانے کی درخواست کی ہے تاکہ بلا تعطل اور محفوظ آن لائن کاروبار کو یقینی بنایا جا سکے۔