عوامی پاکستان پارٹی (اے اے پی) کےکنونیئر شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ موجودہ حکومت آئینی اصلاحات کے لیے کوشاں ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت نئے قانون کی ضرورت کے باوجود خوفزدہ دکھائی دیتی ہے۔ عوامی اجتماع کی اجازت دینے کے بعد راستوں کو بند کرنا جمہوریت کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سابق رہنما نے کہا کہ ریلی کو روکنے کیلئےپہلے ہی بہت سے قوانین موجود ہیں۔ آئین عوام کو عوامی اجتماع کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ پورے اسلام آباد کو عوام کی خاطر بند کر دیا گیا تھا ۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کے پی کے وزیر اعلیٰ نے عوامی اجتماع کے دوران نامناسب زبان استعمال کی ۔ شاہد خاقان عباسی نے ملک میں بڑی اصلاحات لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو ہر سطح پر دباؤ کا سامنا ہے، میں نے پہلے کہا تھا کہ انتخابات سے ملک کے حالات مزید خراب ہوں گے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ کیوں نہیں ہوا ؟۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سےمتعلق بیرسٹر سیف کا اہم بیان آگیا
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معیشت اور سیاست پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ہم نہ تو کچھ کر رہے ہیں اور نہ ہی سوچ رہے ہیں کہ کیا کیا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ خود کہہ دیں، وہ ایکسٹینشن نہیں لیں گے ، اگر چیف جسٹس ایسا کریں گے تو تاریخ اُن کو یاد رکھے گی۔