پشاور کا تاریخی سکول جسےانگریز دور میں شاہی مہمان خانے کا اعزاز بھی حاصل رہا

پشاور کا تاریخی سکول جسےانگریز دور میں شاہی مہمان خانے کا اعزاز بھی حاصل رہا

صوبائی دارالحکومت پشاور میں ایک ایسا سرکاری تاریخی سکول آج بھی قائم ہے جس کی عمارت 100 سال سے بھی پرانی ہے  اور ایک زمانے میں اس سکول کی عمارت شاہی مہمان خانہ ہوا کرتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں ایک ایسا سرکاری سکول آج بھی قائم ہے جس کی عمارت 100 سال سے بھی پرانی ہے ایک زمانے میں اس سکول کی عمارت شاہی مہمان خانہ ہوا کرتا تھا۔یہ سکول قائم ہے تو 20 کنال سے زیادہ اراضی پر لیکن اس سکول کا 4 مرلہ کا پرانا بلڈنگ اپنی طرز تعمیر کی وجہ سے کافی اہمیت کا حامل ہے۔سیاح ہو یا مقامی افراد یہ بلڈنگ اپنی طرزِ تعمیر اور منفرد ڈیزائن کی وجہ سے ہر کسی کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔

اسکول کی خاتون پرنسپل روبینہ قریشی کے مطابق پشاور میں تاریخی عمارتوں کی تعداد کافی زیادہ ہے لیکن طالبات کے اس سکول کا شمار بھی شہر کے تاریخی عمارتوں میں کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق یہ سکول مغلیہ دور حکومت میں تعمیر کیا گیا ہے جو پہلے شاہی مہمان خانہ ہوا کرتا تھا اور برطانوی دور حکومت کے دوران یہ سکول انگریزوں کے زیر استعمال رہا۔ان کے مطابق اس سکول کو یہ بھی ایک اعزاز حاصل ہے کہ یہ پشاور میں طالبات کا پہلا زنانہ اسکول تھا۔

پرنسپل کے مطابق گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول لیڈی گرفتھ کی عمارت تقریبا 100 سال سے زائد عرصے بعد بھی اپنی اصلی حالت میں قائم ہے۔اس عمارت کی تعمیر میں وزیری اینٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔روبینہ قریشی کے مطابق سکول کی عمارت میں ہاتھوں کا کام کیا گیا ہے اور اس میں کسی مشین کا استعمال نہیں کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ میں اہم تبدیلیوں اور توسیع سے متعلق اعلامیہ جاری

شہر کے وسط میں واقع مغلیہ دور حکومت میں بنائے گئے لیڈی گرفتھ اسکول کی شاندار عمارت اس دور کے فن تعمیر کی بہترین عکاس ہے یہ عمارت اپنے اندر ماضی کی کئی یادیں سموئے ہوئے ہے۔پرنسپل کا بتانا تھا کہ مغلیہ دور حکومت میں اسے شاہی مہمان خانے کا درجہ حاصل تھا،کمروں اور صحن میں اینٹوں کی بجائے لکڑیاں لگائی گئیں ہیں،عمارت کے اطراف میں دو دو منزلہ چار مینار بنائے گئے جس سے اس اسکول کی خوبصورتی مزید بڑھ جاتی ہے۔

پرنسپل کا بتانا ہے کہ چار کنال پر محیط اسکول کی یہ عمارت مغلیہ دور حکومت کی پہچان سمجھی جاتی ہے۔ سکول عمارت کے درمیان میں ایک خوبصورت باغ قائم ہے جبکہ اس میں بنایا گیا فوارہ بھی شاہی دور کی یاد تازہ کر دیتا ہے ،مغل دور حکومت کے بعد برطانوی دور میں اس کو اسکول کا درجہ دیا گیا اس وقت کے گورنر سر رالف گرفتھ کی بیگم کے نام پر اس سکول کو لیڈی گرفتھ نام دیا گیا پہلے اس عمارت کو مڈل اور بعد میں ہائیر سکینڈری اسکول کا درجہ دیا گیا۔۔

پرنسپل کے مطابق ماضی کی یاد تازہ کرنے والی اس سکول کی عمارت ایک صدی مکمل کرنے کے بعد بھی اپنی اصلی حالت میں قائم ہے۔کلاس روم ہو یا کھڑکیاں،دروازے اور برآمدہ 1901 سے لیکر اب تک اپنی اصلی حالات ہے۔اس سکول سے درجنوں طالبات فارغ ہوکر ملک و قوم کی خدمت کر رہی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *