عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی مشاورتی کمیٹی نے آئینی عہدیداروں کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے سے متعلق ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کا قیام عوامی نیشنل پارٹی کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ آئینی ترامیم میں وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی مشاورتی کمیٹی نے آئینی عہدیداروں کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے سے متعلق ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ خیبر پختونخوا کا نام صرف پختونخوا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ مشاورتی کمیٹی نے سیاسی کارکنان کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی مخالفت کرتے ہوئے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا خیر مقدم کیا اور واضح کیا کہ پارلیمان کی بالادستی کیلئے عدالتی اصلاحات وقت کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: یہ دوبارہ آئینی ترمیم نہیں لا سکتے، اعتزاز احسن
اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کی زیر صدارت مشاورتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ کمیٹی نے آئینی ترمیم میں خیبر پختونخوا کے نام کو پختونخوا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگرترمیم میں آئینی عہدیداروں کی مدت ملازمت میں توسیع ہوگی تو مخالفت کریں گے۔ایسی کسی بھی آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے جو شخصی آزادی کے خلاف ہو۔
کمیٹی نے آئینی ترمیم کے ذریعے سیاسی کارکنان کی فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی تجویز مسترد کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں کی قومی ترانے کی بےحُرمتی پر وزارت خارجہ کا شدید ردِعمل آگیا
وفاقی آئینی عدالت کا قیام عوامی نیشنل پارٹی کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ آئینی ترامیم میں وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی آئینی ترامیم میں عدالتی اصلاحات کی حمایت کرتی ہے پارلیمان کی بالادستی کیلئے عدالتی اصلاحات وقت کی ضرورت ہے۔ اصلاحات نظریہ ضرورت کو مستقل طور پر بند کرنے میں مددگار ہوں گے۔بنیادی حقوق اور جمہوری اصولوں کے خلاف کوئی بھی ترمیم قابل قبول نہیں ہےوفاقیت اور صوبائی خودمختاری کے خلاف کسی بھی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں۔ان آئینی ترامیم کی حمایت کریں گے جو 1973 کے آئین سے متصادم نہ ہو کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ایسی ترامیم کی بھرپور مخالفت کریں گے جو اٹھارہویں آئینی ترمیم کیلئے نقصان دہ ہوں۔
مزید پڑھیں: آئینی ترمیم کھچڑی بن گئی جسے حکومت کھا بھی نہیں سکتی: بیرسٹر علی ظفر
ملک میں جاری سیاسی لڑائی طاقت کے مرکز کیلئے ہے۔عوامی نیشنل پارٹی کا روز اول سے موقف ہے کا طاقت کا محور صرف پارلیمان ہے۔عوام کے چنے ہوئے پارلیمان کے علاوہ طاقت کا کوئی دوسرا مرکز قبول نہیں، اے این پی پارلیمان کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔اجلاس میں ملک بھر سے مشاورتی کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی اجلاس میں پارٹی کے اہم تنظیمی امور کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔