خیبر پختونخوا میں 8 سو زائد ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سے 600 سے زائدغیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیزکا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں 800 ہاؤسنگ سوسائیٹیز میں سے 600 سے زائد ہاؤسنگ سوسائیٹیز کے بارے انکشاف ہوا ہے کہ یہ ہاؤسنگ سوسائیٹیز غیر قانونی ہیں جبکہ دو سو سے زائد ہاوسنگ سوسائٹی کو بغیر منظوری کے قائم کیا گیا ہے۔ مذکورہ ہاوسنگ سوسائٹیز عرصہ دراز سے قائم کی گئی ہیں، غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کو سیل کرنے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے باقاعدہ طور پر کاروئیاں شروع کر دی گئی ہیں تاہم لوکل کونسل بورڈ کے پاس سٹاف کی کمی ہونے کے باعث کاروئیاں سست روی کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ کا اہم ترین اجلاس طلب: اہم فیصلہ سازی متوقع
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں 670غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی قائم کی گئی ہیں، جبکہ صرف 74ہاوسنگ سوسائٹی کے پاس این او سی ہیں،سب سے زیادہ غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی ڈی ائی خان ڈویژن میں قائم کی گئی ہیں جن کی تعداد 251ہے اسی طرح پشاور ڈویژن میں 230، مردان ڈویژن میں 55، ملاکنڈڈدویژن میں 28، بنوں ڈویژن میں 36، ہزار ہ ڈویژن میں 49غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز قائم ہیں،ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ہدایت پر لوکل کونسل بورڈ کی جانب سے باقاعدہ طور پر غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کو سیل کرنے کے لئے کاروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کابینہ کے وزیر کی جیت کالعدم قرار،15حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا حکم
ابتدائی طور پر سینئر ممبر بورڈ اف ریونیو کو کو غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی میں اراضی انتقالات بند کرنے کی درخواست کر دی گئی ہے اور جتنے بھی غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز ہیں جوکہ این او سی لینے کے خواہش مند نہیں ہیں یا پھر سرے سے این او سی کے لئے درخواست ہی جمع نہیں کرائی گئی ہیں ان تمام میں پلاٹوں کے انتقالات پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سوئی گیس اورواپڈا حکام کو بھی درخواست کی گئی ہے مذکورہ ہاوسنگ سوسا ئٹیزمیں گیس اور بجلی کی سہولیات فراہم نہ کی جائیں۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ کا اہم ترین اجلاس طلب: اہم فیصلہ سازی متوقع
ذرائع کے مطابق این او سی لئے ضروری ہے کہ ہاوسنگ سوسائیٹی کی زمین مالک کے نام ہو، یا پھرکم سے کم 80فیصد زمین سوسائیٹی کے مالک کے نام ہو، زمین زرعی زمین نہ ہو، سوسائیٹی کے لئے ضروری ہے کہ انوائرمنٹیل پروٹیکشن ایجنسی سے بھی این او سی لینا لازمی ہے اسی طرح دیگر محکمے بھی شامل ہیں جن سے این او سی لینا لازمی ہے،ذرائع کے مطابق ہاوسنگ سوسائیٹز کو سیل کرنے کیلئے محکمہ کو سٹاف کی کمی کا بھی سامنا ہے، تین یونین کونسل پر ایک بلڈنگ انسپکر اور ایک اسسٹنٹ بلڈنگ انسپکٹر ہیں۔
مزید پڑھیں: حکومتی مجوزہ آئینی ترمیمی پیکج کا معاملہ: وکلاء نمائندہ تنظیموں کا ہنگامی اجلاس طلب
جبکہ ایک یونین کونسل میں دو سے تین ہاوسنگ سوسائیٹز قائم ہیں تاہم ہاوسنگ سوسائٹی کو سیل کرنے کا باقاعدہ طور پر کوئی منظم طریقہ کار موجود نہیں ہے، سٹاف کی کمی کے باعث ہاوسنگ سوسائٹیزتو سیل کر دی جاتی ہیں مگر سوسائیٹی ملکان اس کو دوبارہ کھول دیتے ہیں۔