پاکستان بار کونسل نے مجوزہ آئینی ترمیم کو خفیہ رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جاری اعلامیہ میں مجوزہ آئینی ترامیم کو پارلیمانی روایت اور قانون کی حکمرانی کیخلاف قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل نے مجوذہ آئینی ترامیم کے حوالے منعقدہ ایگزیکٹو اجلاس کے اعلامیہ میں آئینی ترمیم کوخفیہ رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ مجوزہ ترامیم کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے ۔ مجوزہ آئینی ترامیم منظوری کے پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنے پر پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو اجلاس میں اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ حکومت کا مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالہ سے اقدام پارلیمانی روایت، اقدار اور قانون کی حکمرانی کیخلاف ہیں۔
مزید پڑھیں: فواد چودھری کی 45 دن میں حکومت کے خاتمے کی پیش گوئی
پاکستان بار کونسل اجلاس میں 26 ویں مجوزہ آئینی ترامیم کا شق وار جائزہ لیا گیا اورمجوزہ آئینی مسودہ میں ترامیم تجاویز کی گئی ہیں ۔ پاکستان بار کونسل اعلامیہ میں مجوزہ ترامیم کا مزید جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا اورمجوزہ ترامیم کا مزید جائزہ لینے کیلئے دوبارہ اجلاس 25 ستمبر کو ہوگا۔ پاکستان بار کونسل اعلامیہ میں مجوزہ ترامیم بڑی اہم جن کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے ۔