خیبرپختونخوا حکومت کا ڈیپوٹیشن افسران کو واپس وفاق بھیجنے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت کا ڈیپوٹیشن افسران کو واپس وفاق بھیجنے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبےمیں طویل عرصے سے ڈیپوٹیشن پرمتعین افسران کو واپس وفاق بھیجنےکا فیصلہ کرتےہوئے بیشترافسران کو واپس اپنے محکموں میں رپورٹ کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے 14 سال 10 ماہ بعد وفاقی حکومت سے ڈیپوٹیشن پر تعینات گریڈ 18 کے افیسر طفیل محمد کو اپنے محکمہ میں رپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ان کی پی ایم ایس میں انضمام کی درخواست کو بھی وزیر اعلی نے مسترد کردیا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری بورڈ میں گریڈ 17 میں اسسٹنٹ منیجر کی اسامی پر تعینات طفیل محمد کو ڈیپوٹیشن پر لانے کیلئے 4 جون 2008 کو وزارت دفاع لیٹر ارسال کیا اور انہوں نے 6 جون کو صوبے میں رپورٹ کی ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کو ایڈجسٹ کرنے کیلئے مختلف محکموں کو ان کی سی وی سمیت لیٹرز ارسال کئے تاکہ انہیں کسی بھی محکمہ میں تعینات کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں:امریکہ کا ویزا آسانی سے مل جاتا ہے لیکن جلسے کے لیے این او سی نہیں ملتا: بیرسٹرگوہر

20 جون 2009 کو محکمہ پلاننگ اور 4 جولائی 2009 کو محکمہ ورکس اینڈ سروسز ، 10 ستمبر کو سرحد ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے ان کو لینے سے انکار کیا ، 14 اکتوبر 2009 کو طفیل محمد کو محکمہ تعلیم ابتدائی و ثانوی میں ڈپٹی سیکرٹری تعینات کیا گیا جن کی خدمات ساڈھے تین سال بعد 13 جولائی 2013 کو محکمہ تعلیم نے واپس کردئیے، اس سے قبل 5 مئی 2012 کو ان کی ڈپیوٹیشن میں مزید 2 سال کی توسیع 5 جون 2014 تک دی گئی تھی، ریکارڈ کے مطابق 7 اگست 2013 کو انہیں محکمہ زکواۃ اور سوشل ویلفئیر میں تعینات کیا گیا ، 28 مئی 2014 کو پانچ سال ڈیپوٹیشن مکمل ہونے پر انہیں واپس اپنے محکمہ میں بھیج دیا گیا۔

مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کو جلد رہا کرائیں گے، علی امین گنڈا پور

محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئر نگ نے 14 مئی 2015 کو دوبارہ ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کیلئے ریکوزیشن کی اور 2 نومبر 2015 کو سترہ ماہ اپنے محکمہ میں گزارنے کے بعد واپس خیبر پختونخوا میں رپورٹ کی جبکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے افس میمورنڈم 2001 کے مطابق کوئی بھی ملازم پہلی ڈیپوٹیشن مکمل ہونے کے بعد 3 سال تک اپنے محکمہ میں ملازمت کرے گا ، 5 جنوری 2016 کو طفیل محمد ڈپٹی سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ تعینات ہوئے اور 28 دسمبر 2017 کو انہیں واپس اپنے محکمہ بھیج دیا گیا جس کے خلاف طفیل محمد نے 16 جنوری 2018 کو چیف سیکرٹری کو اپیل کی اور 19 جولائی کو اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے اپنا اعلامیہ واپس لے لیا، 16 اکتوبر 2018 کو انہیں ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ تعینات کیا گیا تاہم انہیں واپس بلانے کیلئے ان کے محکمہ نے 30 اکتوبر 2018 اور 8 نومبر 2018 کو محکمہ اسٹیبلشمنٹ لیٹرز ارسال کئے لیکن 15 نومبر 2018 کو محکمہ ہیلتھ کے سیکرٹری ڈاکٹر فاروق جمیل نے طفیل محمد کی ڈیپوٹیشن میں توسیع کیلئے چیف سیکرٹری کو لیٹر ارسال کیا تاہم 20 نومبر 2018 کو واہ فیکٹری نے ان کی ڈیپوٹیشن میں توسیع کی درخواست مسترد کردی ، اس دوران طفیل محمد نے واپس اپنے محکمہ جانے اور پی ایم ایس میں انضمام کیلئے عدالت سے رجوع کرکے حکم امتناع حاصل کی اور محکمہ صحت میں ڈپٹی سیکرٹری تعینات رہے تاہم وزیر اعلی نے ان کی ڈیپوٹیشن ختم کرنے اور ان کی پی ایم ایس میں انضمام کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس اپنا محکمہ رپورٹ کرنے کا حکم دیدیا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *