وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ یہ مقدمہ پولیس اہلکاروں پر تشدد اور ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق لاہور پولیس کے جوان سیالکوٹ-لاہور موٹروے پر تعینات تھے جب علی امین گنڈاپور کی قیادت میں 250 سے 300 افراد کا جتھا آیا۔ اس جتھے میں شامل مشتعل اور مسلح افراد نے ٹول پلازہ کے شیشے توڑ دیے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ علی امین گنڈپور اپنی اکثریت کھو چکے ہیں، گورنر خیبرپختونخوا
یہ مقدمہ ایس ایچ او ہڈیارہ حماس حمید کی مدعیت میں تھانہ مناواں میں درج کیا گیا ہے، جس میں دہشت گردی، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 21 ستمبر کو لاہور میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور ایک جلسے کے بعد وہاں پہنچے، جہاں موجود کارکنوں نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔ وہ گاڑی سے باہر نکلےاورہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا اور ان سے گفتگو کی۔
اس کے بعدوہ فیروزوالا پہنچے، جہاں ایک رکاوٹ کے طور پر کھڑی گاڑی کو دیکھ کر طیش میں آ گئے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی گن سے گاڑی کا شیشہ توڑ دیا، جس کے باعث صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔