بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کریں گے ۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کو راولپنڈی میں جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہسپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے سے سب واضح ہو گیا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر جانبدار امپائر ہی نہیں بلکہ ان کی ٹیم کا اوپنر بلے باز ہے اور قاضی فائز عیسی انکی ٹیم کا دوسرا اوپننگ بلے باز ہے اور ان کی تمام حرکات مفادات کا ٹکراؤ ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ انہیں دو تہائی اکثریت مل جائے اور امپائروں کو توسیع ملے جس سے واضح ہو گیا کہ قاضی فائز عیسی لندن پلان کا حصہ تھا ۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی ممکنہ ملٹری ٹرائل روکنے کی درخواست نمٹا دی گئی
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ قاضی فائز عیسی نے قوم کے ساتھ فراڈ کیا ہے اورہماری9مئی اور8فروری کی درخواستیں قاضی فائز عیسی نے نہیں سنی
لیکن ہر حربے کے ذریعے ہماری نشستوں کو کم کیا جا رہا ہے۔قاضی فائز عیسی نے ہماری چار نشستیں کم کر دی، نشستیں ری کاونٹنگ میں ڈبل مہر لگا کر کم کی گئی ہیں۔ عمران خان نے کہا اکہ ہماری کوئی بھی پٹیشن نہیں سنی جا رہی سب کچھ بے نقاب ہو گیا ہے ۔ تھرڈ امپائر ان کی پشت پر ہے اس کو بھی توسیع دی جانی ہے یہ ایک گروپ بنا ہوا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نیب ترامیم کا کیس چل رہا تھا تب بھی کہا لیکن ہمیں نہیں سنا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پی ٹی آئی کو باہر رکھنا اور پارٹی کو اڑا دینا انکی کوشش تھی ۔اب سب بے نقاب ہو چکا ہے سارے پردے ہٹ چکے ہیں ۔محسن نقوی کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ ایک یونین کونسل کا الیکشن نہیں لڑ سکتا لیکن یہ ملک کا کرتا دھرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محسن نقوی نے ساری زندگی فراڈ کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہ اکہ زبردست ججز راستے میں آئے مگر ان کو ہٹا دیا گیا ۔اوراعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی کو قاضی فائض عیسی نے باہر کر دیاہے۔
مزید پڑھیں: پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ خود قاضی فائز نے بنوایا اور پھر تبدیل کر دیا ہے۔چیف جسٹس اس قانون سازی سے اپنی ڈکٹیٹر شپ قائم کر نا چاہتا تھا ۔
اس قانون سازی سے جمہوری طریقے سے کیس لگنے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے حوالے سے منصور علی شاہ نے بالکل ٹھیک موقف اختیار کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا اس کے بعد سے یہ اب تک کا سپریم کورٹ پر سب سے بڑا حملہ ہےاور ماتحت عدلیہ مکمل طور پر ان کے کنٹرول میں ہے ۔
مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کا کرمنلز سے نمٹنے کےلئے ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جو جج کنٹرول نہیں ہوتا اس کو ٹرانسفر کر دیا جاتا ہے اوراے ٹی سی جج،9 مئی مقدمات کا فیصلہ دینے لگا تھااس کو بھی تبدیل کر دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہپاکستان مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے اور یہ وہ مارشل لاء ہے جو ضیا اور مشرف کے مارشل لاء سے بھی سخت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں بڑے بڑے جلسے کیئے لیکن کبھی ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا ہے۔