یہ ملک کلمہ کے اوپر بنا ہے، اللہ کے سوا کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتی،آرمی چیف

یہ ملک کلمہ کے اوپر بنا ہے، اللہ کے سوا  کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتی،آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تاجر برادری سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ معاشرے میں مایوسی پھیلانے کی ناکام کوشش کرنے والوں کو شکست ملی ہے، اور یہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کراچی کا دورہ کیا جہاں انہیں پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں اور تربیت پر بریفنگ دی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے انووسٹا انڈس آئی ٹی پارک کا افتتاح بھی کیا۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ مایوسی ایک گناہ ہے اور میں نے ایک سال پہلے بھی آپ سے یہی کہا تھا کہ مایوس مت ہوں، یہ ملک کلمہ کے پر قائم ہے اور اللہ کے سوا کوئی طاقت اسے نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

انہوں نے جون 2023 سے اب تک ملک کی ترقی کا موازنہ کرتے ہوئے اہم معاشی بحالی کا ذکر کیا۔ پاکستان کی معیشت میں بحالی کے نمایاں اشارے ملے ہیں اور مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو جون 2023 میں 0.29 فیصد سے بڑھ کر 2.38 فیصد ہوگئی ہے۔ مالی سال 2025 ء کے تخمینوں میں 3.5 فیصد کی مزید مضبوط ترقی کی پیش گوئی کی گئی ہے جو مسلسل مثبت رفتار کی نشاندہی کرتی ہے۔
ملک کا تجارتی خسارہ جون 2023 میں 27.47 ارب ڈالر سے کم ہو کر ستمبر 2024 تک 24.09 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ڈرامائی طور پر 2.55 ارب ڈالر سے کم ہو کر صرف 0.68 ارب ڈالر رہ گیا۔

برآمدات کی کارکردگی بھی حوصلہ افزا رہی ہے اور مجموعی برآمدات 30.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ زرعی برآمدات 4.7 ارب ڈالر سے بڑھ کر 7.1 ارب ڈالر ہو گئیں جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں 23 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور یہ 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) میں ترسیلات زر اور ترسیلات زر میں استحکام آیا ہے جو پاکستانی تارکین وطن کے نئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ ترسیلات زر 30.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں اور آر ڈی اے کی آمد 1.96 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8.58 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو 1.63 بلین ڈالر سے بڑھ کر 1.9 بلین ڈالر ہوگئی ہے۔ افراط زر کی شرح، جو معاشی استحکام کا ایک اہم اشارہ ہے، جون 2023 میں 38 فیصد کی بلند ترین سطح سے تیزی سے کم ہو کر ستمبر 2024 تک 9.6 فیصد ہو گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس سازگار رجحان کا جواب دیتے ہوئے اپنی پالیسی ریٹ کو 22 فیصد سے کم کرکے 17.5 فیصد کردیا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی روپے کی قدر میں نمایاں اضافہ ہوا اور 333.5 روپے سے بڑھ کر 278 روپے فی امریکی ڈالر ہو گیا جس سے معیشت مزید مستحکم ہوئی۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے ریکارڈ توڑ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، کے ایس ای 100 انڈیکس ستمبر 2024 میں 82 ہزار 463 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جو جون 2023 میں 41 ہزار 452 تھا۔ یہ اضافہ ریکارڈ کارپوریٹ منافع کی وجہ سے ہوا ہے ، جس میں سرفہرست 86 کمپنیوں نے مجموعی طور پر 1.7 ٹریلین روپے کا منافع حاصل کیا ہے ، جس سے سرمایہ کاروں کے مضبوط اعتماد کو فروغ ملا ہے۔

ایندھن کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے جس سے صارفین کو انتہائی ضروری ریلیف مل رہا ہے۔ ستمبر 2024 تک ایندھن کی قیمتکم ہو کر 259روپے فی لیٹر رہ گئی ہے جو مئی 2023 میں 288 روپے تھی۔ بین الاقوامی سطح پر 7 ارب ڈالر کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی منظوری سے مالی استحکام کو تقویت ملی ہے جبکہ پاکستان مستقبل میں آئی ایم ایف کی مدد سے آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ مارسک، گوگل، اسٹار لنک اور بی وائی ڈی جیسی عالمی کمپنیوں نے ملک میں اپنی کاروباری مصروفیات میں اضافہ کیا ہے۔

مزید برآں چین نے صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے میں اپنی دلچسپی کا اعادہ کیا ہے، جس سے ملک کی ترقی کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔ موڈیز نے مثبت نقطہ نظر کے ساتھ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو سی اے اے 3 سے سی اے اے 2 میں اپ گریڈ کیا ہے جو ملک کی معاشی بحالی پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

کاروباری برادری نے حکومت اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ان بہتریوں کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حکومت، کاروباری برادری اور بین الاقوامی شراکت داروں کے درمیان مسلسل تعاون کے ساتھ پاکستان کی معاشی بحالی امید افزا راستے پر گامزن ہے تاکہ طویل مدتی استحکام اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ آئی ٹی پارک اس شعبے میں نوجوانوں کو معیاری تربیت فراہم کرے گا۔شرکا نے معاشی اشاریوں کو بہتر بنانے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے کردار کو سراہا اور آرمی چیف نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی کاوشوں کو سراہا۔

جنرل منیر نے کہا کہ اجتماعی کوششوں نے معاشرے میں مایوسی پھیلانے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے اور اس طرح کے منصوبے آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کے لئے سازگار ماحول پیدا کرتے ہیں۔ آرمی چیف نے پاکستان کی معاشی بحالی میں برادر اور دوست ممالک کے تعاون کو بھی سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں نمایاں صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب پاکستان کے روشن مستقبل پر غیر متزلزل اعتماد رکھیں کیونکہ پاکستان اپنے وسیع وسائل اور صلاحیتوں کے ساتھ انشاء اللہ عالمی سطح پر اپنا جائز مقام حاصل کرے گا۔ مزید برآں آرمی چیف نے کراچی کی کاروباری برادری سے بات چیت کی اور ملک کی معاشی ترقی میں ان کے کردار کا اعتراف کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے اس کے استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *