عوامی پاکستان پارٹی کے کنوینئر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکمران اور ادارے مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ضم اضلاع کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے ، ضم اضلاع کے لوگ بنیادی سہولیات اور نظام سے محروم ہیں ، ملک میں لوگوں کو حقوق نہیں مل رہے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ جلسہ کرنا سیاسی جماعت کا حق ہے، ریت کی دیواریں کھڑی کی گئیں، احتجاج کو روکنے کیلئے کالا قانون بنایا گیا، کیا کنٹینرز رکھ کر ملک چلانا ہے، حکومت کی سوچ سمجھ سے بالاتر ہے ، دو ہفتے پہلے آئینی رات کے اندھیرے میں ترمیم کی کوشش گئی۔
یہ بھی پڑھیں:جمعیت علماء اسلام کے انٹرپارٹی انتخابات مکمل، مولانا فضل الرحمان پانچ کیلئے امیر منتخب
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت کے دعویدار بھی ترمیم پاس کرنے کیلئے تیار تھے، ترمیم کرنی ہے تو اسکو پبلک کریں، عوام کو تکلیف دینے کیلئے ترامیم کیے جارہے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ حکومت بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مسائل سنے، کیونکہ ملک کو نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کا مسئلہ احتجاج نہیں،علی امین گنڈا پور کو حلف کی پاسداری کرنا چائیے، اگر اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہو تو عدالت جائیں، سیاسی لیڈر کے خلاف کارروائی کرنے تو ثبوت لے کر مقدمہ درج کرنا چائیے، ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے ، میاں نوازشریف مسلم لیگ کے روح رواں ہیں ۔