امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ حکومت کا موقف فلسطین کے حوالے سے کمزور ہے اور جماعتِ اسلامی نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کے لیے ہفتہ یکجہتی منانے کا اعلان کیا ہے اور عوام سے استدعا کی ہے کہ 7 اکتوبر کو لوگ فلسطینی عوام سے یکجہتی کے لیے باہر نکلیں ۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر ابراہیم نے آزاد ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان اقتدار میں ہوتے تو شاید فلسطین کے لیئے آواز اٹھاتے،عمران خان کے ساتھ جاری ظلم ناجائز ہے،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ غزا میں جنگ کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے امیر جماعت اسلامی نے یہ ہفتہ یوم یکجہتی کے طور پر منانے کی ہدایت دی ہے، 7 اکتوبر کو تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ سٹرکوں پر نکل آئے اور یکجہتی کا اظہار کریں ، فلسطین کی 2 فیصد عوام شہید ہوچکے ہیں فلسطین میں 80 فیصد مکانات تباہ ہوچکے ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے بجلی چوری میں ملوث عناصر کی سرکوبی کے لیے موثر لائحہ عمل تشکیل دیدیا
اسرائیل امریکہ کی ایماء پر بدمعاشی کر رہا ہے فلسطین کے عوام 1948 سے دہشتگردی کا نشانہ بن رہے ہیں مسلمان حکمرانوں سے شکوہ ہے کہ انہوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے،ایران اور لبنان بھی محفوظ نہیں ہے ،پوری دنیا کے عوام فلسطین کے معصوم عوام کا ساتھ دےظ، انہوں نے کہا کہ ظلم کا یہ نظام زیادہ وقت نہیں چلے گے ،گریٹر اسرائیل کا یہ خواب پورا نہیں ہوسکے گا فلسطین کے عوام کا صرف سیاسی تائید نہیں بلکہ جنگی معاونت کرنی چاہئیے ،تمام مسلمان ممالک یہ منصوبہ بنائے کہ فلسطین کے عوام کو اسرائیل سے آزاد کرانے ، 7 اکتوبر کو اسلام آباد میں سب سے بڑا پروگرام ہوگا ،اس وقت فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کا سہارا بننے کی ضرورت ہے،مسلمانوں ہے دلوں میں امریکہ کا خوف ہے۔