اسلام آباد: سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور منصور علی شاہ میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔
سینئر صحافی نجم سیٹھی نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور ممکنہ مستقبل کے چیف جسٹس منصور علی شاہ کے درمیان اختلافات میں شدت آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اختلافات اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ دونوں ایک دوسرے کے خلاف کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ منصور علی شاہ کے ساتھ سات سے آٹھ ججز ہیں، جبکہ قاضی فائز عیسی کے ساتھ چار سے پانچ ججز اور پارلیمنٹ کی حمایت موجود ہے۔ انہوں نے پیشنگوئی کی کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو اختلافات مزید بڑھ سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں کچھ ججز استعفی بھی دے سکتے ہیں۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں یہ ممکن ہے کہ کچھ ججز وکلا کو اکسانے کی کوشش کریں، اور اگر یہ اقدام کامیاب ہوتا ہے تو اس کے نتائج بھی سامنے آ سکتے ہیں۔ انہوں نے اکتوبر کے اندر ہی اس معاملے کے طے ہونے کی پیشگوئی کی اور کہا کہ حکومت نے آئینی تبدیلیوں کی تجویز بھی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی طرف سے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے اور اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے بغیر ججز کے فیصلے مؤثر نہیں ہو سکتے۔ نجم سیٹھی نے اشارہ دیا کہ یہ کھیل جلد ہی اپنے انجام کی طرف بڑھ سکتا ہے، اور اسٹیبلشمنٹ، حکومت، پارلیمنٹ اور الیکشن کمیشن کی جیت متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ججز کے فیصلوں میں مزید تاخیر ہوئی تو اس کے خطرناک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ یہ صورتحال ایک نئی حکمت عملی کی ضرورت کو ظاہر کرتی ہے، جو ملک کی آئینی اور قانونی صورتحال کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔