ڈسکوز نجکاری، کے-الیکٹرک نجکاری کے عمل بارے تمام تفصیلات طلب کر لی گئیں

 ڈسکوز نجکاری، کے-الیکٹرک نجکاری کے عمل بارے تمام تفصیلات طلب کر لی گئیں

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی نے ڈسکوز کی ممکنہ نجکاری کے تناظر میں کے-الیکٹرک کی نجکاری کے عمل کے حوالے سے متعقلہ حکام سے تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں ڈسکوز کی نجکاری کا معاملہ زیر بحث آیا جس میں پاور ڈویژن حکام نے ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی جس میں چیئرمین نجکاری کمیٹی سینٹر طلال چوہدری نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ کیا نجکاری کمیشن نے کے ۔الیکٹرک سے کچھ سیکھا ہے اور اس نجکاری کی کیا سٹڈی کی گئی کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کامیاب رہی یا ناکام؟ پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کے الیکٹرک کو ہم نے 3 لائسنس دیے ہوئے ہیں اور کے ای کے پاس ڈسٹری بیوشن، جنریشن اور ٹرانسمیشن لائسنس ہیں۔ حکام پاور ڈویژن نے نجکاری کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ان ڈسکوز کی نجکاری میں ہم صرف ڈسٹری بیوشن دیں گے اورجنریشن اور ٹرانسمیشن حکومت اپنے پاس ہی رکھے گی، جس پر چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کے الیکٹرک کی نجکاری درست نہیں تھی، اس حوالے سے پاور ڈویژن کے حکام کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی کپیسٹی اتنی نہیں تھی جتنا ان کو دے دیا گیا۔

مزید پڑھیں: پشاور میں تاریخی ڈکیتی، باوردی مسلح افراد تاجر کے گھر سے 143 تولے سونا اور 10 لاکھ نقدی لے اڑے

کمیٹی میں شریک سینٹر جام سیف اللہ نے کہا کہ کے الیکٹرک نے اپنے معاہدے کے مطابق سرمایہ کاری نہیں کی اورکے الیکٹرک نے وعدے پورے نہیں کیے اس پر آپ نے کیا کیا؟ سینٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ کیا ڈسکوز کے ملازمین کے مسائل کا حل نکال لیا گیا ہے؟ اور کیا ڈسکوز کے جو لوگ نجکاری کے خلاف ہیں کیا ان کے تحفظات دور ہوئے؟ اس حوالے سے پاور ڈویژن کے حکام کا کہنا تھا کہ ڈسکوز کی نجکاری کیلئے فنانشل ایڈوائزر کا پراسیس جلد شروع ہوگا اورملازمین سمیت تمام تحفظات کو ایڈریس کیا جائے گا۔چیئرمین کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ کون سے فیکٹر اور شرائط تھیں جو گزشتہ بار پوری نہیں ہوئی تھیں جس پر پاور ڈویژن نے کمیٹی کا آگاہ کیا کہ اس وقت فنانشل ایڈوائزر ہائر کرنے کا پراسیس شروع نہیں کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا ڈیلی ویجز ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ

سینٹر محسن عزیز نے کہا کہ میرے خیال میں پاور ڈویژن ڈسکوز کی نجکاری پر تیاری نہیں ہے اورجس دن نجکاری کا اعلان ہوگا اسی دن سے احتجاج شروع ہو جائیں گے انہوں نے سوال اٹھایا کہ نجکاری کے بعد ہائر اینڈ فائر کی اتھارٹی کس کی ہوگی؟ انہوں نے کہا کہ ابھی تو حکومت ہے ملازمین کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے اورپہلے تمام تحفظات دور کیے جائیں پھر نجکاری کی طرف جائیں۔ چیئرمین نجکاری کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاور ڈویژن کا ایڈوائزر ورلڈ بینک ہے کیا اس کی رپورٹ مکمل ہوگئی ہے جس پر پاور ڈویژن نے کہا کہ ڈسکوز میں ہمارے ایس ڈی اوز اور ایکس ای این مکمل کنٹریکٹ پر ہیں اورایس ڈی اوز اور ایکس ای این کی پینشنز کا زیادہ بوجھ بھی نہیں ہے۔ جس پر چیئرمین نجکاری کمیٹی نے کہا کہ ضرورت پڑی تو کمیٹی ڈسکوز کے ملازمین کو بھی بلا کے سن لے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *