خیبر پختونخوا کے اساتذہ اپنے مطالبات لیکر اڈیالہ جیل پہنچ گئے انکا کہنا ہےکہ بانی پی ٹی آئی کو بتانے آئے ہیں کے پی حکومت بات نہیں سن رہی ہے۔
خیبر پختونخوا کے اساتذہ نے ا اڈیالہ جیل کے باہر خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف احتجاج یا اور اپنے مطالبات کے لیے نعرے بازیکی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے اساتذہ نے اڈیالہ جیل کے باہر اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا اور کے پی حکومت کے خلاف نعرے بلند کیئے۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ 2018 سے لے کر اب تک خیبر پختونخوا میں ہزاروں اساتذہ بھرتی کئے گئے ہیں لیکن خیبر پختون خواہ حکومت اساتذہ کی پینشن ختم کر رہی ہے اور مستقل اساتذہ کو بھی سی پی فنڈ میں لایا جا رہا ہے۔اساتذہ کا کہنا تھاکہ وہ اپنے تحفظات کے حوالے سے علی امین گنڈاپور کے پاس بھی ہم گئے انہوں نے ہماری کوئی بات نہیں سنی اوراساتذہ کو ریگولر کرنے کیلئے علی امین گنڈا پور کوئی اقدام نہیں اٹھارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹیوں نے 8 فروری انتخابات کے نتائج کو قبول کر لیا، احسن اقبال
اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ کچھ اساتذہ ایسے بھی ہیں جو ایڈ ہاک پر کام کر رہے ہیں ریگولائزیشن ضروری ہے اور جو اساتذہ ریگولر ہیں ان پر گورنمنٹ نے سی پی فنڈ لاگو کر دیا ہے۔ اساتذہ نے کہا کہ جب تک اساتذہ کو ریگولر نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رکھیں گے ، انہون نے کہا کہ خیبر پختون خواہ کے 34 ہزار اساتذہ اس وقت سراپا احتجاج ہیں اوربانی پی ٹی آئی سے بھی بنی گالہ میں ملاقات کی تھی لیکن اب تک اساتذہ کے مسائل حل نہیں کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل بانی پی ٹی آئی کو بتانے ائے ہیں کہ اساتزہ سراپہ احتجاج ہیں اور کے پی حکومت ان کی بات نہیں سن رہی ہے۔