چیف جسٹس آف سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ نے مجوزہ آئینی عدالت کا چیف جسٹس نہ بننے کا فیصلہ کرلیا۔
صحافی عمران وسیم کے مطابق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حکومت کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کو ریٹائر ہو جائیں گے اور انہوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کسی توسیع یا نئے عہدے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
مزید پڑھیں: حکومت دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کیلئے پُراُمید، مولانا فضل الرحمٰن کے بغیر ہی 26ویں آئینی ترامیم کا مسودہ پیش کیے جانے کا امکان
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ایک بیان میں کہا کہ پیپلزپارٹی آئینی عدالت قائم کرکے میثاق جمہوریت کو مکمل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے تمام سیاسی قوتوں کے درمیان اتفاق رائے ضروری ہے اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان پر زور دیا کہ وہ آصف زرداری کے ہاتھ پر سیاسی بیعت کریں۔ انہوں نے کہا کہ “انشاء اللہ نومبر میں آئینی عدالت اپنا کام شروع کردے گی۔”