پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کہا ہے کہ علی امین کو فوری طور پر سامنےلایا جائے، دنیا کیا سوچے گی کہ صوبے کا چیف ایگزیکٹو بھی محفوظ نہیں؟۔
اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علی امین گنڈا پور کی گرفتاری ایک سیاسی معاملہ نہیں، بلکہ خیبرپختونخوا کے عوام پر ایک حملہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پولیٹیکل کمیٹی نے اس معاملے پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ علی امین کو فوری طور پر سامنے لایا جائے۔ اسد قیصر نے مزید کہا کہ ہمیں گورنر راج کی پرواہ نہیں ہے۔ دنیا کیا سوچے گی کہ چیف ایگزیکٹو بھی محفوظ نہیں؟۔
اسد قیصر نے قانون سازی میں ہونے والی تبدیلیوں پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ اگر حکومتی جماعت کے پاس کوئی امیڈمنٹ ہے تو وہ اسے عوام کے سامنے لائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم اسمبلی اور سینیٹ کی تمام کارروائیوں سے بائیکاٹ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مظاہرین اور ایم پی ایز کو رہا کیا جائے، اور اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ان کی اطلاع کے مطابق علی امین گنڈا پور کو کے پی ہاؤس سے اٹھایا گیا ہے۔
اسد قیصر نے عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے پرامن احتجاج کا عزم ظاہر کیا، اور کہا کہ اگر 24 گھنٹوں میں علی امین کو واپس نہیں لایا گیا تو پورے پاکستان میں احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف عمران خان کا مسئلہ نہیں، بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے۔ پوری پاکستانی قوم فلسطین کے ساتھ ہے اور جے یو آئی کے مارچ کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔