وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا (کے پی) علی امین گنڈا پور 24 گھنٹے سے زیادہ لاپتا رہنے کے بعد کے پی اسمبلی پہنچ گئے۔
وزیر اعلیٰ 24 گھنٹے کے دوران کہاں تھے؟ اس حوالے سے واضح نہیں ہوسکا تاہم صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے خود علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس کی کارکردگی دیکھیں، میں ساری رات وہیں تھا انہیں نہیں ملا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ میں خیبر پختونخوا ہاؤس میں ہی تھا، انہوں نے 4 چھاپے مارے، خیبرپختونخوا ہاؤس چائے کے لیے گیا تھا، آئی جی اسلام آباد رینجرز کے ساتھ آیا اور وہاں کے پی ہاؤس میں شیلنگ اور فائرنگ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کل اسلام آباد پولیس نےکے پی ہاؤ س پر دھاوا بولا، شیلنگ کی اور توڑ پھوڑ کی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد کو کے پی اسمبلی کے فلور پر آکر معافی مانگنا ہوگی، آئی جی اسلام آباد کو کہتا ہوں،گرفتار کرنا ہے تو کرے، میں یہاں کھڑا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک تاریخ بن چکی ہے اس کو ختم کرنے کیلیے سارے اکٹھے ہوئے، پارٹی کا نشان لیا گیا، ہمارے بندوں کو اغوا کیا گیا، الیکشن مہم نہیں کرنے دی گئی، پی ٹی آئی کو سوا 4 کروڑ ووٹ ملے، کہاں سے اپوزیشن کو ووٹ ملے؟ ہماری حکومت کو چھینا گیا۔