کراچی دھماکا: ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ

کراچی میں ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر چار ہوگئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ایک انسانی جسم کا دھڑ بھی ملا ہے جس کی شناخت ابھی تک نہیں ہوسکی۔ چند گھنٹے بعد، پولیس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے تین غیر ملکی افراد کی شناخت کرلی گئی ہے۔ مرنے والوں کی شناخت لی جون، وہ چون زن، اور لی زہااو کے نام سے ہوئی ہے۔ مزید یہ کہ دھماکے کے نتیجے میں 17 افراد زخمی ہوئے ہیں جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ پولیس حکام تحقیقات میں مصروف ہیں تاکہ اس واقعے کے ذمہ داران کا پتہ لگایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی آلٹو کی اکتوبر کیلئے نئی قیمتیں سامنے آگئیں

حکام واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہیں تاکہ ذمہ داران کو جلد سے جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب چینی انجینئرز پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق انہوں نے اس واقعے میں چینی شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر متاثرہ خاندانوں، بشمول چینی اور پاکستانی شہریوں کے لیے گہری تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ یہ افسوس ناک عمل نہ صرف پاکستان بلکہ پاک چین دوستی پر بھی حملہ ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بزدلانہ حملے میں ملوث افراد، خاص طور پر مجید بریگیڈ کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ یہ ظالمانہ عمل بغیر سزا نہیں رہے گا، اور پاکستان کے سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کو پکڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ چینی سفارت خانے سے قریبی رابطے میں ہے، اور پاکستان اور چین کے تعلقات باہمی احترام اور بھائی چارے کی بنیاد پر مضبوط ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا سی ڈی 70 اکتوبر میں کتنے کی ملے گی؟ خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر

انہوں نے اس عزم کا بھی ذکر کیا کہ پاکستان چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کے لیے پختہ عزم کا حامل ہے، اور دہشت گردی کے خلاف چین کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ واضح رہے کہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب گزشتہ رات ہونے والے دھماکے میں غیر ملکیوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *