پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نےپشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) جرگہ کے مقام پر کریک ڈاؤن کرکے پنڈال پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔ اس کارروائی کے دوران، تمام موبائل فون نیٹ ورکس بند کر دیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشتون تحفظ تحریک (پی ٹی ایم) کے منتظمین نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے جرگہ کے مقام پر کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے۔ اس کارروائی کے دوران علاقے میں تمام موبائل فون نیٹ ورکس بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے قومی عدالت کے پنڈال پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ پی ٹی ایم کے منتظمین نے بتایا کہ 200 سے زائد پولیس کی گاڑیاں جرگہ کے مقام پر پہنچ چکی ہیں، جہاں سینکڑوں کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا پولیس نے پی ٹی ایم کے پختون قومی جرگہ کے میدان کی طرف جانے والے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے۔ اس صورت حال کے پیش نظر پی ٹی ایم کی قیادت نے اپنے کارکنوں کو تشدد سے بچنے کی ہدایت دیتے ہوئے پیچھے ہٹنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ قبل ازیں جب پولیس کی بھاری نفری جرگہ کے مقام پر پہنچی تو پی ٹی ایم کے کارکنوں نے فوری طور پر اپنے سامان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین پر کالعدم پختون تحفظ موومنٹ کے جلسے میں جانے پر پابندی عائدکی تھی۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں تمام سرکاری محکموں اور ملازمین کو مطلع کیا گیا کہ کسی بھی کالعدم تنظیم کے پروگرام یا سرگرمی میں شرکت کرنا، چاہے وہ جسمانی، مالی یا کسی اور صورت میں ہو، غیر قانونی ہے۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ مذکورہ پابندی کی خلاف ورزی کی گئی تو قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ ہدایت سرکاری ملازمین کی ذمہ داریوں اور قانون کی پاسداری کے تحت دی گئی ہے تاکہ صوبے میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔
یاد رہے کہ ریاست مخالف اشتعال انگیزی پر پشتون تحفظ موومنٹ پرپابندی عائد کی گئی تھی ۔ جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم)تنظیم ریاست اور اداروں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی میں معاونت کرنے میں ملوث پائی گئی ہے ۔ اعلامیے کے مطابق مذکورہ تنظیم فرقہ وارانہ اور نسلی جذبات کا استحصال کرتی آرہی ہے۔
اس کے علاوہ لٹریچر، پرنٹ اور الیکٹرانک کے ذریعے ریاست مخالف مواد کا بھی استعمال کررہی ہے جس کی روشنی میں اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی بھی ایسی سرگرمی جوکہ عوامی امن اور ریاست کے اصولوں کیلئے نقصان دہ ہو، اس کے خلاف سخت اقدامات اْٹھانے کی ہدایت کی گئی تھی۔