خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے عمران خان کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کر دیا۔
ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی کے باعث پارٹی کارکنان میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ ڈاکٹر سیف نے سوال اٹھایا کہ ایک زیر حراست شخص کے ساتھ ملاقاتوں پر پابندی کیوں لگائی گئی ہے؟۔ جبکہ ریسکیو اور پولیس اہلکار بھی غیر قانونی طور پر حراست میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین ملک لیاقت اور انور زیب خان کو بھی غیر قانونی طور پر پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان ایک بیگناہ قیدی ہے: اسد قیصر
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ زیر حراست سرکاری اہلکاروں اور پی ٹی آئی ورکرز پر تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی حکومت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے اور ہم ریاستی جبر کے خلاف تمام قانونی اور سیاسی پلیٹ فارمز پر لڑیں گے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر تمام ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے 18 اکتوبر تک ہر قسم کی ملاقات پر پابندی لگائی ہے، جس میں عمران خان سے پارٹی رہنماؤں، وکلاء اور فیملی کی ملاقات بھی شامل ہے۔
یہ فیصلہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق عام قیدیوں پر بھی ہوگا۔ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سلسلے میں جڑواں شہروں میں سکیورٹی سخت کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔