اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی وکلا کے احتجاجی کیس میں تحریک انصاف کے وکیل مصطفین کاظمی کی ضمانت منظور کرلی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹی ٹیررازم کورٹ کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے مصطفین کاظمی کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ سرکاری وکیل راجہ نوید نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ مصطفین کاظمی نے عدلیہ کے خلاف نعرہ بازی کی جبکہ عدلیہ ملک کا ایک مقدس ادارہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی ائی کارکنان نے اداروں پر حملوں کی عادت بنالی ہے اسی طرح مصطفین اور دیگر کارکنان نے عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے میں بھی مدد کی۔ پی ٹی آئی وکیل کی طرف سے ایمان مزاری اور ہادی علی نے کیس کے متعلق دلائل پیش کردیئے۔
وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ مصطفین کی طبی حالت درست نہیں،اوراحتجاج کے وقت وہ سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت میں موجود تھے، انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج میں نہ حصہ لیا نہ خلاف نعرہ بازی کی۔ عدالت نے وکیل کی درخواست ضمانت 30 ہزارروپے مچلکوں کے بدلے منظور کرلی۔
واضح رہے کہ مصطفین کاظمی نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63اے نظر ثانی درخواستوں پر تین اکتوبر کی سماعت کے وقت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بدتمیزی کی تھی جس پرانہیں گرفتارکرلیاتھا۔