اسلام آباد : حکومت نے پانچ انڈپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ موجود پاور پرچیز ایگریمنٹس ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ان پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کی خبر دی، جس سے قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی اور صارفین کو سالانہ 60 ارب روپے کی ریلیف ملے گا۔ انہوں نے پاور پروڈیوسرز کی تعریف کی کہ انہوں نے قومی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ بجلی کی قیمت میں 10 روپے فی یونٹ کمی کی توقع ہے، اور یہ تبدیلیاں آئندہ سال کے اندر لاگو کی جا سکتی ہیں۔ حکومت کے ان اقدامات کا مقصد معیشت کو مستحکم کرنا ہے، ساتھ ہی یہ یقینی بنانا ہے کہ فائدے عام صارفین تک پہنچیں، جو کہ پاکستان میں زیادہ سستی توانائی کے حل کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔
پاکستان میں بجلی کی موجودہ قیمتیں:
پاکستان میں بجلی کی قیمتوں کا تعین مختلف یونٹس کے حساب سے کیا گیا ہے۔ملک میں پہلے 100 یونٹس کی قیمت 22 روپے فی یونٹ ہے۔ جبکہ 101 سے 200 یونٹس تک استعمال کرنے کی صورت میں قیمت 36.90 روپے فی یونٹ ہے۔
اسی طرح 201 سے 300 یونٹس کی قیمت 39.10 روپے فی یونٹ ہے، اور 301 سے 400 یونٹس کے لیے یہ قیمت 41.40 روپے فی یونٹ ہے۔ اگر صارفین 401 سے 500 یونٹس استعمال کرتے ہیں تو انہیں 43.10 روپے فی یونٹ دینا پڑے گا۔
500 سے 600 یونٹس کے استعمال پر قیمت 44.10 روپے فی یونٹ ہوگی، جبکہ 601 سے 700 یونٹس کے لیے یہ قیمت 52 روپے فی یونٹ ہے۔ 700 یونٹس سے اوپر کے استعمال پر قیمت 65 روپے اور زائد فی یونٹ عائد کی جاتی ہے۔