ساہیوال میں داسو ڈیم حملے میں ملوث دو دہشت گرد مارے گئے

ساہیوال میں داسو ڈیم حملے میں ملوث دو دہشت گرد مارے گئے

داسو ڈیم حملے میں ملوث دو دہشت گرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے جب انہیں تھریٹ الرٹ کے پیش نظر ساہیوال جیل سے منتقل کیا جا رہا تھا۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق وزارت داخلہ کے تھریٹ الرٹ کی بنیاد پر پانچ دہشت گردوں بشمول داسو حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد حسین اور ایاز، تین دیگر سلیم خان، ابوبکر اور لطیف اللہ کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ساہیوال جیل سے دو پولیس وینز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ کے مطابق جب پولیس وین سمندری روڈ کے قریب پہنچی تو نامعلوم دہشت گردوں نے اپنے ساتھیوں کو پولیس کی حراست سے چھڑانے کے لیے پولیس وین میں سے ایک پر حملہ کر دیا۔ ان کی فائرنگ کے نتیجے میں داسو ڈیم حملے میں ملوث دو دہشت گرد مارے گئے۔ سی ٹی ڈی کے ترجمان نے بتایا کہ ان کے نام محمد حسین اور ایاز ہیں اور انہوں نے کہا کہ حملے میں پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکار محفوظ رہے۔

مزید پڑھیں: آئی جی خیبر پختونخوا سے اختیارات واپس لینے کے پسِ پردہ حقائق سامنےآگئے
ترجمان محکمہ داخلہ کے مطابق مارے گئے عسکریت پسند داسو ڈیم حملے کے ماسٹر مائنڈ تھے اور انہیں عمر قید کی سزا کا سامنا تھا ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 14 جولائی 2021 کو دہشت گردوں نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے کارکنوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 9 چینی انجینئرز اور 4 پاکستانی شہریوں سمیت 13

مزید پڑھیں: پانچ آئی پی پیز کے معاہدے ختم، بجلی قیمتوں میں کتنی بڑی کمی متوقع؟

افراد ہلاک ہوئے تھے۔ داسو دہشت گردی کے واقعے میں بیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے مزید کہا کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب تندہی سے محفوظ پنجاب کے اپنے ہدف پر عمل پیرا ہے اور دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متعلق کسی بھی قسم کی اطلاع کی صورت میں شہری کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی ہیلپ لائن 0800-11111 پر اطلاع دیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *