پشاور جرائم کا گڑھ بن گیا،سیف سٹی منصوبہ سرکار کے سرخ فیتے کی نذر

پشاور جرائم کا گڑھ بن گیا،سیف سٹی منصوبہ سرکار کے سرخ فیتے کی نذر

صوبائی دارالحکومت پشاور کو جرائم پیشہ افراد سے پاک کرنے اور بدامنی کے مختلف واقعات کی روک تھام سے شہر کو محفوظ بنانے کا منصوبہ سرکاری فائلوں میں دب کر رہ گیا۔

ذرائع کے مطابق حکام کی عدم دلچسپی کے باعث یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے کیونکہ سال 2023 کو بھی اس منصوبے کی پی سی ون پاس کیا گیا اور یہ کہا گیا کہ سیف سٹی منصوبے کو ہر صورت کچھ مہینوں کے اندر مکمل کیا جائے گا کیونکہ شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانے کیلئے یہ منصوبہ انتہائی ضروری سمجھا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق ایک بار پھر اس منصوبے کو شروع کرنے کیلئے حکومت سرگرم ہوگئی ہے اور مختلف اقدامات اٹھانا شروع کردی ہے اس بار نہ صرف پشاور بلکہ خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع میں بھی اس منصوبہ کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق سیف سٹی منصوبہ کو اب صوبے کے کئی اضلاع تک وسعت دی جائے گی تاکہ وہاں بھی بڑھتے ہوئے جرائم اور امن و مان کو قابو پانا ممکن ہوسکے۔

مزید پڑھیں: مجوزہ آئینی ترامیم مشاورت، بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد

آزاد ڈیجیٹل کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق صوبائی دارلحکومت پشاور سمیت صوبے کے 5 اضلاع میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کیا جائے گیا جس کی منظوری کابینہ سے لی گئی ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت جرائم پیشہ افراد کیساتھ جدید مشینری اور آلات کے ذریعے نمٹا جائے گا اور ان کی بروقت شناخت کر کے انہیں سزا دی جائے گی۔منصوبے میں ہر قسم کی جرائم کا منظم ریکارڈ رکھنے کیلئے جدید بیک اپ سسٹم قائم ہوگا جس سے یہ معلوم ہوسکے گا کہ کس نے کب اور کہاں کونسا جرم کیا۔دستاویزات کے مطابق منصوبے سے جرائم کا خاتمہ ممکن ہونے کے ساتھ دہشت گردوں کی بروقت شناخت بھی ممکن ہوگی جن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کا قلم قمع کیا جائے کیونکہ اس وقت صوبے کے کئی اضلاع میں جرائم پیشہ افراد کے ساتھ دہشت گردوں نے بھی پنجے گاڑ لئے ہے اور آئے روز بدامنی کے واقعات رپورٹ ہونا معمول بن گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئی جی خیبر پختونخوا سے اختیارات واپس لینے کے پسِ پردہ حقائق سامنےآگئے

دستاویز کے مطابق اس منصوبے کے تحت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے غیر قانونی اور غیر رجسڑڈ گاڑیوں کی پہچان بھی ہوگی جس سے پولیس اور دیگر اداروں کو این سے پی اور غیر قانونی گاڑیوں کو پکڑنے میں آسانی ہوگی۔دستاویز کے مطابق پہلے مرحلے میں اس منصوبے کو پشاور کے پوش علاقہ حیات آباد میں شروع کیا جائے گا اور بعد میں اسے پورے شہر اور صوبے کے دوسرے اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔سیف سٹی پراجیکٹ منصوبے کو پشاور کے بعد ڈی آئی خان،لکی مروت، نارتھ وزیرستان اور بنوں میں بھی شروع کیا جائے گا جس کی باقاعدہ منظوری کابینہ نے دے دی ہے۔دستاویز کے مطابق اس منصوبے کا کل تخمینہ 16 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *