خیبر پختونخوا میں قواعد و ضوابط غیر موثر، پالیسیز کاغذات تک محدود ہو گئیں

خیبر پختونخوا میں قواعد و ضوابط  غیر موثر، پالیسیز کاغذات تک محدود  ہو گئیں

خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں میں ڈیپوٹیشن اور ایڈیشنل چارج پر تعینات ملازمین سے متعلق پالیسی پر کسی بھی محکمہ کی جانب سے عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا صوبے کے بیشتر ترقیاتی منصوبوں میں ڈیپوٹیشن اور ایڈیشنل چارج پر تعینات پراجیکٹ ڈائریکٹرز کی مدت ختم ہونے کے باوجود تعینات ہیں ۔ ترقیاتی منصوبوں میں تعیناتی کااختیار صوبائی پراجیکٹ سلیکشن کمیٹی کا ہے مگر بیشتر محکموں کے سیکرٹریز کمیٹی کونظر انداز کرکےپراجیکٹ آسامیوں پر تعیناتیاں کر رہے ہیں ۔ کمیٹی کونظر انداز کرنے اور پراجیکٹ ڈاٸریکٹرز کی مدت ختم ہونے سے متعلق محکمہ منصوبہ بندی وترقیات نے پراجیکٹ پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرنے اور مذکورہ کمیٹی کے ذریعے تعیناتیاں کرنے کیلئے تمام محکموں کو ہدایات جاری کر دی ہیں ۔

مزید پڑھیں: ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کیخلاف کریک ڈاؤن

پراجیکٹ سے متعلق عمل درآمد پالیسی 2022 کے مطابق گریڈ17کے سول سرونٹ اور اس سے اوپر کے افسران کی اضافی چارج،ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر پراجیکٹ پوسٹ پر تعیناتی یا تبادلے کا داٸرہ اختیارصوبائی پراجیکٹ سلیکشن کمیٹی جس کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کرتے ہیں کے پاس ہے جبکہ متعلقہ کمیٹی میں میں فنانس، اسٹیبلشمنٹ اور متعلقہ محکمے کے اراکین شامل ہوتے ہیں۔ پراجیکٹ پالیسی کے مطابق مذکورہ کمیٹی کو پراجیکٹ میں اسامیوں پر ڈیپوٹیشن یا پھر اضافی چارج دینے کا اختیار ہے تاہم انتظامی سیکرٹری ہنگامی صورت حال کی بنیاد پرپراجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے کا اضافی چارج تفویض کر سکتا ہے، تاہم متعلقہ محکمہ کے سیکرٹری کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر تعیناتی کو معمول بنا لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں مغربی ہواؤں کا سلسلہ 22 اکتوبر سے داخل ہوگا، محکمہ موسمیات کی پیشگوئی

پراجیکٹ پالیسی 2022 کے مطابق ڈیپوٹیشن کی مدت تین سال ہے جسے مزید دو سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح پراجیکٹ پالیسی 2022 کے باب 4 سیکشن3کے مطابق پوسٹ کا اضافی چارج 6ماہ سے زیادہ کی مدت کے لیے نہیں دیا جاسکتا ہے۔ تاہم انتظامی محکموں کی طرف سے محکمہ پی اینڈ ڈی کوفراہم کردہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال پر یہ بات سامنے اٸی ہے کہ زیادہ تر پراجیکٹ ڈائریکٹرز کے اضافی چارج اور ڈیپوٹیشن کی مدت ختم ہو چکی ہے، اور مذکورہ آفیسرز اب بھی پراجیکٹ ڈائریکٹرز کے طور پر کام کر رہے ہیں جس کیلئے پی اینڈ ڈیپارٹمنٹ سے منظوری تک نہیں لی گئی ہے جبکہ بیشتر محکموں میں آفیسرز کو ایک سے زائدہ عہدے کا چارج دیا گیا ہے جس کی باعث ترقیاتی منصوبوں کی سرگرمیاں نہ صرف متاثر ہو رہی ہیں بلکہ سست روی کا بھی شکار ہیں محکمہ پی اینڈ ڈی کی جانب سے ایسے تمام اضافی چارج پر کام کرنے والے آفیسرز کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔ کسی بھی ترقیاتی منصوبے میں پراجیکٹ آسامیوں پر تعیناتی سے متعلق

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کا دریائے سندھ کے کنارے سونا تلاش کرنے والی کمپنیز بارے اہم فیصلہ

پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ نے پالیسی واضع کر دی ہے ۔ جس کے مطنق مطابق اگر محکمہ کسی بھی پراجیکٹ پوسٹ پر تعیناتی کے لئے گریڈ17یا اس سے اوپر کے آفیسر کو اضافی چارج یا پھر تبادلے کے ذریعے تعینات کرے گا تاہم تعیناتی کے لئے ضروری ہے کہ متعلقہ محکمہ جہاں پر منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے اس کے تمام ورکنگ پیپرزجس میں ہر ایک عہدے کے لئے کم از کم تین آفیسرز پر مشتمل پینل صوبائی پراجیکٹ سلیکشن کمیٹی کو فراہم کرے گا جس میں عہدے کے لئے پی سی ون میں واضع کر دہ اہلیت اور دیگر شرائط و ضوابط بھی شامل ہونگے،

اسی طرح پراجیکٹ پالیسی 2022 کے مطابق پی سی ون کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی جس میں خاص طور پرتمام آسامیوں کی تفصیلات، تنخواہیں،منصوبے کی مدت،تعیناتیوں کے لئے واضع کردہ طریقہ کار اس کے ساتھ ساتھ محکمہ خزانہ سے ریونیو کلیئرنس،مدت ملازمت کی تفصیلات، سی وی بشمول اہلیت، موجودہ تنخواہ، افیسر کا کیڈر اورموجود دہ عہدے کی تفصیلات بھی فراہم کی جائے گی،۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں بغاوت، اہم رہنماؤں سے استعفے کا مطالبہ

اس کے ساتھ ساتھ پراجیکٹ پوسٹ پر تعیناتی کے لئے آفیسرز پر مشتمل پینل میں شامل آفیسرز سے متعلق سرٹیفکٹ بھی فراہم کیا جائے گا کہ متعلقہ پینل میں شامل آفیسرز کے خلاف کسی قسم کی انضباطی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔آفیسرز کے پانچ سالہ اے سی آر بھی فراہم کی جائے گی، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اگر کوئی آفیسر پہلے کسی پراجیکٹ میں ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر تعینات کیا گیا ہے تو اس کی ڈیپوٹیشن کی مدت کی تفصیلات بھی فراہم کی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *